۔۔ ہمہ جہت چیلنجز۔۔۔میڈیا کا کردار

 

        میڈیا عوام کو شعور، آگاہی ، رہنمائی و تفریح فراہم کرنے کا اہم اور موثر ذریعہ ہے۔ قومی و ملی ،انفرادی و اجتماعی معاملات ہوں یا کوئی اور گوشہ،غرض  یہ کہ کوئی پہلو میڈیا کے دائرہ کار سے باہر نہی۔سب سے بڑھ کر یہ کہ میڈیا انسانی زندگی  کو متاثر کر رہا ہے۔انسانی رجحانات ، خیالات ، جذبات ، فکر کو تبدیل اور تعین کررہا ہے۔ ہمارے میڈیا کا فرض ہے کہ پاکستان کے نظریہ ، مفادات ، تہذیب و اقدار کا تحفظ اور عکاسی کرے۔لیکن صد افسوس ہمارے میڈیا کا کردار انتہائی غیر ذمہ دارانہ،خود غرضی، مفاد پرستی ، ملکی وملی اقدار و مفادات سے متصادم ہے ـ

 میڈیا چینلز پر پیش کیے جانے والے مارننگ شوز، ڈرامے، کمرشلز، ایوارڈ شوز کے بعد اب جو سینما میں موویز بن رہی ہیں۔۔سونے پر سہاگہ۔۔انڈین ملغوبہ جات  پر مبنی،تفریح کے نام پر بے حیائی ،عریانیت، جنسی فحاشی، اخلاقی بے راہ روی کو فروغ دینے کا ذریعہ ہیں ۔ یہ میڈیا پروگرامز کسی بھی طرح اور  کسی بھی سطح پر ہمارے معاشرے ،نظریہ، اقدار و ثقافت کی عکاسی نھیں کرتے۔ ہمادا میڈیا معاشرے کے افراد کو حقیقی بین الاقوامی حالات سے باخبر رکھنے میں بھی ناکام ہے۔ عوام کو صحت مند تفریح فراہم کرنے، معاشرے میں مثبت تعمیری وترقی کی ذمہ داری  نبھانے سے بھی قاصر ہے۔یہ صورت حال تشویشناک ہے۔ میڈیا کی یہ تصویر لمحہ فکریہ ہے۔ضروت اس امر کی ہے کہ تمام اہل دانشور اور سماجی تنظیمیں اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔ پیمرا کو اور حکومتی نمائندوں کو متوجہ کریں۔ میڈیا سے بےحیائی کو ختم کیا جائے ۔ بے لگام میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے باشعور افراد اور عوام سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اور ہم بھی حکومت سے درخواستکرتے ہیں کہ  میڈیا کا قبلہ درست کیا جائے۔اسے میڈ ان امریکہ اور بھادت کے بجائے۔۔میڈ ان مدینہ بنایا جائے۔

جواب چھوڑ دیں