میں ہار گئی زینب

ہم نے پاکستان کا مطالبہ زمین کا ایک ٹکرا حاصل کرنے کے لئے نہیں کیا تھا، بلکہ ہم ایک ایسی جائے پناہ چاہتے تھے، جہاں ہم اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔قائد اعظم محمد علی جناح ۔(13 اپریل 1948 اسلامیہ کالج پشاور) ۔
میں سوچ لیا تھا تم پہ کچھ نہیں لکھوں گی مگر!! ۔
میں ہار گئی ہوں اور تم جیت گئی ہو زینب!!۔
تم سے دور رہنے کے لئے میں نے واٹس ایپ، فیس بک، انسٹا، ٹوئٹر حتیٰ کہ جہاں جہاں تمہیں دیکھنے کا خادشہ وہ سب بند کردیا، یو ٹیوب تو دورر کی بات میں تو ٹی وی بھی نہیں دیکھتی۔۔۔مگر پھر بھی،کہیں اگر غلطی سے بھی تم پہ نگاہ پڑ جاتی تو ایسا لگتا کہ تم چیخ چیخ کر پکار رہی ہو، یا معصومیت سے پوچھ رہی ہو، بتائیں ناں میرا کیا قصور تھا؟؟ لڑکی ہونا بھی گناہ ہے کیا اب؟؟
ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہتے ہیں؟؟ نہیں!! ہم صرف نام کے پاکستان میں رہتے ہیں۔
چلی ہے پھر میرے دیس میں درندگی کی ہوا
اے بنتِ حوا بچا لے خود کو تو، ان سے ذرا۔۔
میرا لفظ لفظ رو رہا ہے۔ میں کیسے قلم اٹھاوں تمہارے لئے پیاری زینب؟؟ بدقسمتی سے میں خود تمہاری طرح ہی بے بس ہوں،بلکہ مجبور سمجھو مجھے تم!!۔
میں نے اپنی ڈیرھ انچ کی مسجد بنالی ہے، جس میں صرف میری ہی خواہشات بھری پڑی ہیں، اب تم ہی بتاؤ گڑیا!! ۔
قلم اٹھاؤں بھی تو، کیا لکھوں تمہارے لئے؟؟۔کہ اب وقت سوچنے، لکھنے اور باتیں کرنے سے کہیں اگے نکل چکا ہے۔۔۔ٹائر جلا کر شور بھی مچایا، مگر پولیس نے ہوائی نہیں اسڑیٹ فائر کئے،جس میں مزید جانیں قربان ہوئیں۔۔۔وردی والوں کیوں نہیں پکڑتے ان ظالموں کو؟؟
کیوں کہ ظالم کے پیسے نے تمہیں روک رکھا ہے؟؟ اور زینب کا باپ ایک غریب آدمی ہے؟؟
پہلے تو خود واہیات چیزیں دیکھا کر لوگوں کے جذبات بھڑکانا، پھر ایسے واقعات پہ سارا سارا دن پروگرامز کروا کے ریٹنگ حاصل کرنا، واہ میڈیا والے تم بھی خوب ٹہرے۔
ارے لوگ اب عمرہ کرنے سے بھی ڈریں گے،، کہ کہیں ہم جائیں اور پیچھے!!!
پاکستانیوں؟؟؟
کچھ خوفِ خدا رکھتے ہو دل میں؟؟
اگر ہاں تو اٹھو!!
اٹھو کہ تمہیں ہی اپنی زینب کو بچانا ہوگا۔
ان بے دین سیاست دانوں سے کرسی چھینی ہوگی!!
اس چْپ سادھ بیٹھے صدر کو جو کبھی شارخ کو معاف کرتا ہے تو کبھی سرفراز کے قاتلوں کو اسے بھی ہٹانا ہوگا۔
فقط تمہارا ہی ساتھ درکار ہے!! مجھے اپنی نہیں، تمہیں اپنی نہیں بلکہ ہمیں اپنی زنیب کو بچانا ہے، ہمیں اس ملک کی زنیب کو بچانا ہے۔۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں