فوج بھارت کے خلاف جنگ کی تیاری شروع کرے: چینی صدر

463

چین اور بھارت کے مابین بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر چینی صدر شی جن پنگ نے فوج کو جنگ کی تیاری کا حکم دے دیا ہے۔

صدر شی جن چنگ نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، کئی ممالک چین کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

چینی صدر نے کہا کہ فوج جنگ کی تیاری شروع کردے، اپنی مشق کو بڑھائیں اور مؤثر طریقے سے سیکیورٹی سے منسلک مفادات کی حفاظت کرے۔


لداخ میں چینی اور بھارتی فوج کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی

مقبوضہ کشمیر کے خطے لداخ میں چینی اور بھارتی فوج کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے، بھارتی گشتی ٹیم کو روکنے کے لیے گالوان اور پیانگونگ تو کے علاقوں میں بنکرز کی تعمیر جاری ہیں، چینی فوجیوں نے کئی بھارتی اہلکاروں کو پکڑا بھی گیا لیکن بعد میں چھوڑ دیا۔

بعض میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چین متنازع علاقوں میں بھارتی فوجیوں کو گشت کرنے سے روکنے کے لیے2 مقامات پر بنکرز بنا رہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ دونوں مقامات110 کلو میٹر کے فاصلے پر گالوان کے علاقے اور پیانگونگ توسو میں ہیں۔چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے خاص طور پر وادی گیلوان میں اپنی موجودگی کو تقویت بخشی ہے اور اس نے گزشتہ 2 ہفتے کے دوران بھارتی فوجیوں کے سخت احتجاج کے باوجود مذکورہ علاقے میں 100 کے قریب خیمے کھڑے کیے اور بنکروں کی تعمیرکیلیے بھاری ساز و سامان یہاں پہنچایا ہے۔

اطلاعات کے مطابق چینی فوج کی ایک بڑی تعداد پٹرولنگ پوائنٹ 14 ، اور گوگرا پوسٹ سمیت ان 4 مقامات میں داخل ہوئی جن پر بھارت اپنا دعویٰ کرتا ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ دونوںملکوں کی پٹرولنگ پارٹیاں عام طور پر مختصر سی محاذ آرائی کے بعد پیچھے ہٹ جاتی ہیں لیکن اس بار دونوں کے درمیان یہ معمول کی محاذ آرائی نہیں ہے ۔ پیانگونگ توسو کے متنازع علاقے میں بھی چینی فوج کی طرف سے بنکرز تعمیر کرنے کی اطلاع ہے۔ چینی فوج بھارتی فوج پر دباؤ بڑھانے کے لیے پینگونگ تسو ندی دریا پر گشت کرنے کے لیے اضافی کشتیاں بھی لائی ہے جبکہ بھارتی فوج بھی دریا پر گشت کرنے کے لیے کشتیاں استعمال کر رہی ہے۔

بھارتی آرمی چیف فیلڈ کمانڈروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے لیہ گئے تاہم انہوں نے آگے کے علاقوں کا دورہ نہیں کیا۔ مشرقی لداخ میں گزشتہ ایک ہفتے میں کم از کم 2 دفعہ دونوں اطراف کی فوجیوں میں جھڑپیں ہوئیں‘ چینی فوج نے متعدد مواقع پر بھارتی فوجیوں کی نقل و حرکت کو اس وقت روک دیا جب وہ پیانگونگ تسو جھیل کے علاقے میں گشت کر رہے تھے‘ چینی فوجیوں نے لداخ میں بھارتی فوجیوں کو حراست میں لیکر بعد میں رہا کر دیا تاہم بھارتی فوج نے اس سے انکار کیا کہ لداخ میں اس کی کسی بھی گشتی پارٹی کو چینی فوجیوں نے حراست میں لیا ہے۔ یاد رہے کہ چین مقبوضہ کشمیر کو 3 حصوں جموں وکشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے بھارتی عمل کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنارہا ہے۔