نیب عدالت نے خورشید شاہ کی اسپتال منتقلی کی استدعا مسترد کری

126

سکھر(اے پی پی) احتساب عدالت سکھرنے آمدن سے زاید اثاثہ جات میں نیب کے زیر حراست پی پی پی کے مرکزی رہنما رکن قومی اسمبلی سیدخورشید احمد شاہ کی اسپتال منتقلی کی استدعا مسترد کردی، احتساب عدالت کے جج امیر علی مہیسر نے سید خورشید احمد شاہ کے وکلا کی جانب سے خورشید شاہ کو ناسازی طبیعت کی بنا پر این آئی سی وی ڈی اسپتال یا آغا خان اسپتال میں منتقل کرنے کی درخواست کی۔جس پر نیب کے پراسیکیوٹر نے سید خورشید شاہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خورشید شاہ بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض ہیں انہیں معمول کے مطابق ادویات دی جارہی ہیں اور ان کے علاج معالجہ طبی معائینہ کے لیے ڈاکٹروں کی میڈیکل ٹیم 24 گھنٹے نیب میں دستیاب ہے جبکہ ان کا بلڈ پریشر ہائی ہونے پر سکھر کے جی ایم سی کالج کے کارڈیولوجسٹ کنسلٹنٹ ڈاکٹر راج کمار نے خورشید شاہ کا طبی معائنہ کیا تھا اور ان کے بلڈ پریشر کے لیے دوا کی مقدار بڑھانے کی ہدایت کی تھی، عدالت کے جج نے طرفین کے دلائل کی سماعت کے بعد نیب کو خورشید شاہ کو مکمل علاج کی سہولت فراہم کرنے اور ضرورت پڑنے پر اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے فی الوقت انہیں اسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی، خورشید شاہ کل 14 اکتوبر تک ریمانڈ پر ہیں، انہیں دوبارہ احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔