ایف بی آر ، یس آر بی کے یکساں نوٹسزکا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا ، خالد محمود

208

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) کے چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ ایس آر بی ہمیشہ محتاط رویہ اختیار کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تاجر برادری کو کسی بھی ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے جس میں انہیں ایف بی آر اور ایس آر بی دونوں سے یکساں نوٹس موصول ہوں تاہم اگر وہ دونوں ٹیکس وصول کرنے والے اداروں سے ایسے نوٹسزمل بھی جائیں تو ایس آر بی اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی خواہشات کے مطابق مسائل حل کیے جائیں۔ دوہرے نوٹسز کے اجرا سمیت دیگر مسائل کو ایف بی آر کے ساتھ باقائدگی سے اٹھایا جاتا ہے اور عموماً بات چیت کے ذریعے انہیں حل کرلیا جاتا ہے تاہم کچھ پیش رفت تو ضرور ہوئی ہے مگر اب بھی کچھ مسائل زیر التوا ہیں اور ہم پُرامید ہیں کہ یہ بھی جلد حل ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں چیئرمین بزنس مین گروپ (بی ایم جی) زبیر موتی والا، وائس چیئر مین بی ایم جی ہارون فاروقی اور جاوید بلوانی، صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی، مشیر ایس آر بی مشتاق کاظمی اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے ارکان نے بھی شرکت کی۔چیئرمین ایس آر بی نے کہا کہ انڈینٹرز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کی گئیں جن کا ٹیکس 13 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد کر دیا گیا لیکن ابھی تک بہت سے انڈینٹرز ادائیگی کرنے سے گریزاں ہیں اور قانونی چارہ جوئی میں چلے گئے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ اگر ان( انڈینٹرز) کے پاس کوئی دوسرا ممکنہ آپشن ہے تو اسے ایس آر بی کے ساتھ شیئر کیا جائے اس پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریسٹورنٹس، بیوٹی پارلرز اور دیگر آؤٹ لیٹس جہاں نقد لین دین بڑے پیمانے پر ہورہا ہے ان کی فروخت کو گرفت میں لینے کے لیے پوائنٹ آف سیل کا نظام وضع کیا جارہا ہے۔