جی 7 ممالک کی نئی ٹیکس پالیسیاں غیر واضح ہیں

179

کراچی(اسٹاف رپورٹر)دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے) کے مطابق جی 7 ممالک کی جانب سے اعلان کردہ نئی ٹیکس پالیسیاں غیر واضح ہیں اور اْن پر عمل درآمد کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیوں کہ اِن اصلاحات پر جی 20 ممالک کے علاوہ دیگر حکومتوں کا متفق ہونا باقی ہے جبکہ ٹیکس کا مضبوط نظام سادگی، یقین اور استحکام پر قائم ہوتا ہے۔اے سی سی اے میں ہیڈ آ ف ٹیکس اینڈ بزنس لا، جیسن پائپر کہتے ہیں:’’ملکی بنیادوں پر ٹیکس کو کم از کم 15 فیصد کی سطح پر لانے کا وعدہ ایک چیلنج ہے جس سے دیگر حکومتوں کے درمیان بھی معاہدے کی ضرورت ظاہر ہوتی ہے۔ حقیقی معنوں میں مؤثر ثابت ہونے کے لیے، اسے جی 7 ممالک ، بلکہ جی 20 ممالک سے بھی آگے بڑھ کر اقتصادی تعاون و ترقی کی انجمن (OECD)تک وسعت دینا چاہیے جس میں 139 ممالک شامل ہیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ حکومتیں اپنی قانونی خودمختاری سے دستبردار ہونا پڑے گا تاکہ اسے مؤثر اور عملی فریم ورک کی صورت دی جا سکے۔