لالی پاپ کے ذریعے منہ کے کینسر کی تشخیص ہو سکے گی

259

لندن: طبی ماہرین ایک ایسا لالی پاپ تیار کرنے میں کوشاں ہیں جس کے ذریعے سے منہ کے کینسر کی تشخیص ممکن ہو سے گی۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق برطانیہ میں طبی تحقیق کار ایک ایسا لالی پاپ بنا رہے ہیں، جس کا اپنا ایک ذائقہ بھی ہوگا اور وہ منہ کے کینسر کی تشخیص کے لیے پہلے سے جاری تکلیف دہ طریقہ علاج کے بجائے آسانی کے ساتھ مرض کا پتا چلا سکے گا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت منہ کے کینسر کا پتا چلانے کے لیے بائیپسی کا عمل کیا جاتا ہے، جس کے لیے ایک ٹیوب کے سرے پر کیمرے کو ناک یا منہ کی نالی کے ذریعے داخل کیا جاتا ہے اور یہ عمل مریض کے لیے نہایت تکلیف دہ بھی ہوتا ہے جب کہ اسے کرنے کے لیے بھی انتہائی ماہر اینڈواسکوپسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ یہ جدید لالی پاپ مرض کی تشخیص کے پرانے روایتی طریقے کےی مقابلے میں زیادہ جلدی اور بہتر انداز سے کینسر کا پتا لگائے گا اور مریض کے لیے ان تکلیف دہ عامل کا اچھا متبادل بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

اسمارٹ ہائیڈرو جیل میٹریل سے تیار کیا گیا یہ لالی پاپ مریض کے منہ سے تھوک کو ہائیڈروجیل میں منتقل کرے گا۔ اسے یونیورسٹی آف برمنگھم کے سائنس دانوں نے طویل دورانیے پر مشتمل تحقیق کے بعد تیار کیا ہےاور اس کی حتمی شکل کیے لیے ماہرین اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

طبی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ ہائیڈروجیل تھوک میں موجود پروٹین لینے کے لیے مچھلی کے جال کی طرح کام کرے گا، جو کہ ممکنہ طور پر کینسر کے اشارے ہو سکتے ہیں۔ پروٹین حاصل کیے جانے کے بعد انہیں تجزیے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔