ہم آنے والے انتخابات میں 50 فیصد ٹکٹ یوتھ کو دیں گے، حافظ نعیم الرحمان

214

کراچی: جماعت اسلامی کے ذیر اہتمام پورے کراچی میں ہم یوتھ کیمپین کا آغاز کرنے جارہے ہیں ،شہر میں 60 فیصد یوتھ موجود ہےان کے مسائل بہت زیادہ ہیں لیکن کسی سیاسی پارٹی نے یوتھ کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا ہم یوتھ کو آنے والے انتخابات میں 50 فیصد ٹکٹ دیں گے ۔

صدر کراچی جماعت اسلامی یوتھ ہاشم ابدالی کے ہمراہ  دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نور حق میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے انتخابات میں ہم یوتھ ممبرز کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں،آج سے یوتھ ممبر شپ کا باقاعدہ آغاز کر رہے ہیں کراچی یوتھ خواتین ونگ کے تحت بھی کیمپین چلے گی ،شہر کی آبادی کا بڑا حصہ یوتھ پر محیط ہے۔

انہوں نے کہا کہ 30 سال سے کم عمر کے افراد 80 سے 90 لاکھ ہیں سرکاری سطح پر تعلیم کا نظام یوتھ کے لیے تباہ ہوچکا ہےآج شہر میں لوگ بنیادی تعلیم خرید رہے ہیں کسی بھی قوم کے لئے یہ افسوس ناک بات ہے کہ انھیں تعلیم خریدنی پڑتی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں چند اسکول ایسے ہیں جو پیسوں کے عوض معیاری تعلیم دے رہے ہیں یہ بات ہم سب کے لیے تشویش ناک بات ہے کہ شہر میں تعلیمی نظام درہم برہم ہوچکا ہےشہر میں جب کوئی پرنسپل رٹائر ہو تو اسکی جگہ شہر کے لوگوں کو عہدہ نہیں دیا جاتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یوتھ کے لیے آواز اٹھانا اپنے لیے ذمیداری سمجھتے ہیں ،یونیورسٹی لیول پر بھی نظام درہم برہم ہےشہر میں سرکاری جامعات میں بڑے پیمانے پر فیس ادا کرنی پڑتی ہے،سروے کے مطابق شہر میں جامعات کا فقدان ہےکراچی والوں نے سرکاری نوکریوں کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری یوتھ ذہنی دباؤ کا شکار ہےتعلیم کے علاوہ بھی شہر میں کوئی بھی محفوظ نہیں شہر میں ذرا سی مفاہمت کے نتیجے میں گولی مار دی جاتی ہےشہر میں اسٹریٹ کرائم بے قابو ہوگیا ہےاس صورتحال کے نتیجے میں شہر کے لوگ مایوس ہوگئے ہیں اس صورت حال کے نتیجے میں نوجوانوں نے ملک سے باہر جانا چھوڑ دیا ہےہم اپنی یوتھ کو ایسے حکمرانوں کے رہم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے جو کرپٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف سطح پر یوتھ پروگرام کا آغاز کردیا ہے،ہمارے یوتھ پروگرام کی مثال بنوں قابل پروگرام ہے،بنوقابل پروگرام کے تحت شہر میں 30 کیمپس کھول دیئے گئے ہیں،دنیا میں واحد جماعت اسلامی ہے جس کے آفس میں ایڈوکیشن کیمپس میں بنایا گیا ہے۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہم اس یوتھ کے لیے جلد آئی ٹی یونیورسٹی بھی بنائیں  گےاس وقت یوتھ کی جماعت صرف جماعت اسلامی ہے،ہم ایک فلاحی ادارے کے تحت آئی ٹی پروگرام کامیاب کرسکتے ہیں تو حکومت کیو نہیں کرسکتی، صوبہ سندھ کا 312 ارب تعلیم کا بجٹ کہاں جارہا ہے؟اگر یہ 312 ارب روپے یوتھ پر لگے تو مسائل حل ہوجا ئیں گے دنیا میں ہر انقلاب نوجوانوں کے زریعے آتا ہےبہت جلد اس یوتھ کے ساتھ مل کر عوام کے مسائل کا حل نکالیں گے۔