کارگل پر جنگ نہیں چاہتے تھے،بھارت سے تعلقات بہتر کریں گے، نواز شریف

378

لاہور :مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے کہا ہے کہ وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ جب انہوں نے کارگل پر بھارت کے ساتھ جنگ ​​کی مخالفت کی تھی تو وہ درست تھے اور اگر دوبارہ منتخب ہوئے تو وہ بھارت سمیت پڑوسیوں سے تعلقات بہتر کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نے لاہور میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے بات کی جب ان کی پارٹی ملک میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

نواز شریف نے یاد کیا کہ کس طرح پاکستان کی معیشت 2017 تک ان کے دور حکومت میں ترقی کرتی رہی لیکن پھر ان کی جگہ ایک ’اناری‘ (نا تجربہ کار) شخص کو لایا گیا، جس نے معیشت کو خراب کیا اور اسے برباد کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ وزیر اعظم بنے تو انہوں نے معاملات کو ٹھیک طریقے سے سنبھالا لیکن وہ نہیں جانتے کہ انہیں اقتدار سے کیوں ہٹایا گیا۔ ہم نے کہا کہ کارگل میں جنگ نہیں ہونی چاہیے۔ کیا اسی لیے مجھے نکالا گیا؟ ہم صحیح تھے۔ آج وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم صحیح تھے۔ ہم نے صحیح کام کیا۔ اس وقت ہمارا فیصلہ درست تھا۔

شریف نے کہا کہ جب بھی ملک کی عزت اور وقار کا سوال ہوا تو جرات مندانہ فیصلے لینے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ انہوں نے مئی 1998 میں جوہری آلات کے ٹیسٹ کرنے کے اپنے فیصلے کا حوالہ دیا۔

نواز شریف نے کہا کہ جب پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات ٹھنڈے ہوں تو پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ ’’یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کے پڑوسی آپ سے ناخوش ہوں اور آپ عالمی سطح پر اٹھ کھڑے ہوں‘‘۔

شریف نے کہا کہ پاکستان کو بھارت، افغانستان اور ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو درست سمت میں لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔