گیس مہنگی کرنا مشکل فیصلہ ہے، بیشتر گھریلو صارفین کا ٹیرف نہیں بڑھایا، وزیر توانائی

350

اسلام آباد: نگراں وزیر توانائی نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا مشکل فیصلہ ہے، پھر بھی بیشتر گھریلو صارفین کا ٹیرف نہیں بڑھایا۔

نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر توانائی محمد علی کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے 57 فی صد گھریلو صارفین کا ٹیرف نہیں بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٓج جو آئل اور گیس کی قیمت نکال رہے ہیں وہ اس سال سے بہت کم ہے۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کم نکل رہی ہے اس لیے آر ایل این جی برآمد کرنا پڑتی ہے،جس کی قیمت  لوکل گیس سے دُگنی ہے۔ 2013-14میں گیس کی قیمت میں 18ارب کانقصان سالانہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ روٹی تندور والی گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیاگیا، یوریا کھاد صنعت کے لیے 45ارب روپے سبسڈی ہوگی۔ گیس کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ قیمتوں میں اضافہ کرنا مشکل فیصلہ ہے۔ گزشتہ 10 سال سے گیس کے ذخائر میں کمی آرہی ہے،جسے پورا کرنے کے لیے آر ایل این جی درآمد کی جاتی ہے۔ ماضی کی نسبت اس سال صارفین گیس سے 573ارب کی گیس چارج کرتے،جب کہ اس کا ٹارگٹ 916ارب تھا۔

وزیر توانائی نے کہا کہ اگریہ قیمتیں نہ بڑھتیں تواس سال بھی 400ارب کا نقصان ہوتا۔ اگر ماضی میں گیس کی قیمتوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا تو اتنا زیادہ اضافہ نہ کرنا پڑتا۔  بجلی کا زیادہ سے زیادہ بل 1300روپے آئے گا۔ بقیہ گیس صارفین کے گیس اخراجات کے باعث ان کا ٹیرف بڑھے گا،ہم نے انکم لیول دیکھ کر ٹیرف بڑھایاہے، امیر آدمی پر زیادہ ٹیرف جب کہ غریب آدمی پر کم چارج کیا جائے گا۔