کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ، ہڈیاں توڑ دی گئیں

1647

راولپنڈی: کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک نیا واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں میاں بیوی نے بہیمانہ تشدد کرکے بچی کی ہڈیاں توڑ دیں۔

پولیس کے مطابق نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہنے والے میاں بیوی کی جانب سے 8 سالہ  گھریلو ملازمہ پر وحشیانہ تشدد کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق میاں بیوی نے بچی پر تشدد کرکے اس کی کہنی کی ہڈیاں توڑ دیں جب کہ بچی کی انگلیوں کے جوڑ بھی نکل گئے۔

تھانہ روات کے علاقے میں  میاں بیوی نے اپنے بچوں کی خوراک اچانک ختم ہونے پر 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا یا۔ مالک اور مالکن کے تشدد سے تنگ آکر بچی نے 26 اگست کی صبح گھر سے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ کم عمر بچی خان پور ڈیم پہنچی جہاں مقامی افراد نے بچی کو والدین سے رابطہ کروایا۔

پولیس نے بچی کے والد فضیل احمد کی درخواست  کے بعد ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں تشدد ثابت ہونے پر بچی کی مالکن بختاور اور اس کے شوہر اعجاز احمد کے خلاف مقدمہ نمبر 1442/23 درج  کرکے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔ تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کا تعلق رحیم یارخان کے غریب خاندان سے ہے، 8 سالہ کنزہ گھروں میں مزدوری کرکے 6 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ حاصل کررہی تھی۔

25 اور 26 اگست کی درمیانی شب مالکن بختاور اور اس کے شوہر علی شیر نے بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچی کی کہنی کی دو ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور  انگلیوں کے جوڑ نکل گئے۔بچی کے جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات ہیں جبکہ ملزمان نے اس کے سر کے بال بھی کاٹ دیے  اور بچی کے سر پر بھی زخم کے نشانات موجود ہیں۔

پولیس  کے مطابق بچی کا ابتدائی میڈیکل ہوچکا ہے اور اس کا ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیاہے،   ڈاکٹروں نے 6 زخموں کی نشاندہی کرتے ہوئے مزیدایکسرے اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تشدد میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔