بجلی پر ریلیف کی حد 200 یونٹ سے بڑھا کر 300یونٹ کر نی چاہیے، خواجہ آصف

32

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بجلی بحران کے پیش نظر ریلیف کی حد 200یو نٹ سے بڑھا کر 300یونٹ کر نی چاہیے۔ اس کے لیے آئی ایم ایف کو اپروچ کرنا چاہیے۔ اس وقت یہ رعایت اگر سال میں کسی ایک ماہ میں 200تجاوز کر جائے تو سارے سال کی رعایت ختم ہو جاتی ہے -اس رعایت کو ماہانہ بنیادوں پہ مہیاہونا چاہیے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا آزاد کشمیر فاٹا بلوچستان سے 200ارب سے زائد بجلی کی قیمت ریکور نہیں ہوتی، سارے ملک میں 650 ارب سے زائد بجلی چوری ہوتی ہے۔ بڑے شہروں مارکیٹوں 70/80فیصد بجلی چوری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ  17گریڈ سے اوپر تمام حکومتی اداروں میں مفت بجلی کی رعایت ختم ہونی چاہیے۔ اس وقت وفاقی حکومت 900ارب سے زائد سبسڈی چوری، کم ادائیگی اور لائین لاسز کوکورکرنے کے لیے پاور سیکڑ کو ادا کرتی ہے یہی رقم عام صارف کو سستی بجلی مہیا کرنے کے لیے استعمال ہو سکتی ہے۔

 نیٹ میٹرنگ پاور ڈسٹری بیشن کمپنیاں آسانی سے کسٹمر کو مہیا نہیں کرتیں یہ رویہ تبدیلی ہونا چاہیے ا س سے بھی چوری کم ہو گی۔