لگتا ہے ملک 24 کروڑ عوام کا نہیں، 2 فیصد اشرافیہ کا ہے، مولانا عبدالحق

1293
people

کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ایسالگتاہے کہ یہ ملک 24کروڑ عوام کا نہیں دو فیصد اشرافیہ کا ہے۔

مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں واسٹبلشمنٹ نے کروڑوں لوگوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیے حکمران محلات میں بیٹھے لفظی بیان بازی میں مصروف ہیں۔ ملک کو لٹیروں سے نجات دلانا ہی اصل جہاد فی سبیل اللہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ75سالوں میں ملک تمام تجربات سے گزر چکا، قوم نے بڑے بڑے طاقتور فوجی ڈکٹیٹروں کی حکومتیں بھی دیکھیں اور ملک کو ایشین ٹائیگر بنانے، روٹی کپڑا مکان ،نیا پاکستان کے نعرے لگانے اور حقیقی تبدیلی کا دعویٰ کرنے والوں کو بھی آزما لیا، تمام تجربات ناکام ثابت ہوئے۔ قوم کے دکھوں کا مداوا صرف اور صرف اسلامی نظام میں ہے جس کے لیے جدوجہد کرنا ہی عزیمت اور کامیابی کا راستہ ہے۔

مولانا عبدالحق ہاشمی کای کہنا تھا کہ ہم اسلامی انقلاب کی بات صرف اقتدار کے حصول کے لیے نہیں کرتے، انسان اور معاشرے کو بدلنا جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد ہے۔ جماعت اسلامی ایک ایسے انسان کی تعمیر کرنا چاہتی ہے جو دنیا کی امامت کرے اور آخرت میں کامیابی بھی حاصل کرے۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ ملک کے وسائل پر حکمران اشرافیہ کا قبضہ ہے۔ حکمرانوں نے قوم کو رنگ و نسل، صوبائیت اور مسلکوں کی بنیاد پر تقسیم کر رکھا ہے۔ اقتدار کی لڑائی میں حکمران جماعتیں عوام کو تقسیم اور لڑانے کی سازش میں مصروف ہیں۔ ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ جماعت اسلامی قوم کو ملک کے وسائل اور خزانوں کا حقیقی وارث بنانا چاہتی ہے۔