پنجاب حکومت کو 45 ہزار ایکڑ زرعی اراضی فوج کے حوالے کرنے سے روک دیا گیا

487
agricultural services

لاہور: ہائیکورٹ نے پنجاب کی نگراں حکومت کو بھکر، خوشاب اور ساہیوال میں تقریباً 45 ہزار ایکڑ زرعی اراضی کو پاک فوج کے حوالے کرنے سے روک دیا ہے۔

عدالت عالیہ کے جج عابد حسین چٹھہ نے 2 صفحوں پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، جس کے مطابق عدالت نے پنجاب حکومت کو اس مقصد کیلیے کسی بھی سرکاری زمین کی لیز میں توسیع کرنے سے روک دیا ہے۔ پبلک انٹرسٹ لا ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے احمد رفیع عالم کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کیے گئے فیصلے میں عدالت نے مدعا علیہان کو 9 مئی کے لیے نوٹس جاری کردیا ہے، جس میں اس معاملے پر جواب طلب کیا گیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ درخواست گزار کے اٹھائے گئے نکات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ جج نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی نوٹس بھجوا دیے۔

واضح رہے کہ جی ایچ کیو لینڈ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے 10 مارچ کو جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 45 ہزار 267 ایکڑ زرعی اراضی پاک فوج کے حوالے کر دی گئی ہے۔ جی ایچ کیو لینڈ ڈائریکٹوریٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب، بورڈ آف ریونیو اور زراعت، جنگلات، لائیو سٹاک اور آبپاشی کے محکموں کے سیکرٹریز کو خط لکھا کہ بھکر کی تحصیل کلور کوٹ اور منکیرہ میں 42,724 ایکڑ، قائد آباد اور خوشاب کی تحصیلوں میں 1,818 ایکڑ، ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی میں 725 ایکڑاور خوشاب کی تحصیلوں میں 42,724 ایکڑ اراضی حوالے کی جائے۔

خط میں پنجاب حکومت کے 20 فروری 2023 کے نوٹی فکیشن اور 8 مارچ کو دستخط کیے گئے مشترکہ منصوبے کا حوالہ دیا گیا۔ اس پیش رفت کے بعد پنجاب میں نگراں سیٹ اپ نے فوری طور پر فوج کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس کا اس نے اپنے خط میں ذکر کیا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے اس سلسلے میں اپنا فیصلہ جاری کردیا، جس میں پنجاب کی نگراں حکومت کو تقریباً 45 ہزار ایکڑ زرعی اراضی کو فوج کے حوالے کرنے سے روک دیا گیا ہے۔