محنت کشوں کی صحت و سلامتی کو یقینی بنایا جائے‘ احمد علی قریشی

974

صنعتی وتجارتی اداروں میں کام کرنے والے محنت کشوں کی صحت اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔ یہ بات کمشنرسندھ سوشل سیکورٹی احمد علی قریشی نے PAF کراچی انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس اینڈ ٹیکنالوجی میں ’’ورلڈ سیفٹی ڈے 2022 ‘‘کے موقع پر منعقدہ سمینارسے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کمشنر سیسی نے کہا کہ اس طرح کے سمینار تواتر کے ساتھ دیگر تعلیمی اداروں میں بھی ہونے چاہئیں۔ اس طرح کے سمینار میں صنعتی ورکرز اور ان کے مالکان کو بھی شرکت کرنی چاہیے تاکہ ان کو ورکرز کے مسائل سے متعلق آگاہی ہو۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ کا پیشہ ورانہ صحت و سلامتی کا محکمہ 2017 سے کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آجران یقینی بنائیں کہ پیشہ ورانہ صحت و سلامتی کے مطابق سارے انتظامات ہونے چاہیں کیونکہ جو انسپکٹرافسران رجسٹریشن کرنے کے پابند ہیں ان کے مطابق فیکٹری مالکان (ایمپلائر) ان افسران کو اپنی فیکٹری میں آنے کی اجازت نہیں دیتے جو کہ قانوناً جرم ہے۔ یہ آگاہی ان صنعتوں کے مالکان کو ہونی چاہیے کہ وہ گورنمنٹ کے افسران سے تعاون کریں اور پیشہ ورانہ صحت و سلامتی کے قانون کے مطابق فیکٹری میں سہولیات دیں۔ کمشنر سیسی نے کہاکہ آجران کو چاہیے کہ وہ فیکٹری کے اندر اور باہر ان تمام قوانین پر عملدرآمد کریں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ سوشل سیکورٹی صوبے کے محنت کشوں کی فلاح کی سب سے موثر اسکیم ہے جو محنت کشوں اور ان کے لواحقین کو تحفظ فراہم کرتی ہے اور ان کو مالی اور طبی فوائد مہیا کرتی ہے جس سے محنت کش اپنے لواحقین کی طرف سے مطمئن رہتے ہیں اور اپنا کام لگن سے کرتے ہیں۔ انہوں نے بتا یا کہ سندھ سوشل سیکورٹی کے تحت صوبے بھر میں پانچ بڑے اسپتال قائم ہیں، جن میں سے کراچی میں 3اسپتال سائٹ ایریا، لانڈھی اور کڈنی سینٹر اور حیدرآباد ، کوٹری میں ایک ایک اسپتال محنت کشوں کو خدمات فراہم کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ صوبے بھر میں 42ڈسپنسریاں بھی قائم ہیں۔ انہوں نے آجران پر زور دیا کہ وہ اپنے صنعتی و تجارتی اداروں اور ان میں کام کرنے والے محنت کشوں کو اسکیم میں رجسٹر کروائیں تاکہ وہ بھی اس اسکیم کے فوائد حاصل کرسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیسی نے حال ہی میں نادرا کے اشتراک سے ’’بینظیر مزدور اسمارٹ کارڈ‘‘ کا اجراء کیا ہے تاکہ مزدوروں کو سہولیات بہم پہنچانے میں شفافیت برقرار رہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے افسران کے چیک اینڈ بیلنس کے لیے بہترنظام بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صنعتکار اور تعلیمی ادارے ورکنگ ریلیشن شپ قائم کریں اور صنعتوں اور فیکٹریوں کے باہر گرین بیلٹ بنائیں ،محنت کشوں کو صاف ستھرا اور اچھا ماحول فراہم کریں تاکہ ان کے کام کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہواور ان کی صحت بھی اچھی ہو۔انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ کی طرف سے ہیلتھ اینڈ سیفٹی کے جاری کردہ اصولوں کو اپنے صنعتی و تجارتی اداروں میں نافذ کریں اور اپنے اداروں میں فرسٹ ایڈ کا مستقل بندوبست کریں تاکہ محنت کشوں کی زندگیاں محفوظ ہیں۔ اس موقع پرPAF یونیورسٹی کے رجسٹرار ریٹائرڈ ایئرکموڈورنظام الدین اور بزنس اسپیشلسٹ سعید الرحمان نے بھی خطاب کیا۔ PAFیونیورسٹی کراچی انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس اینڈٹیکنالوجی کے صدر ایئروائس مارشل ریٹائرڈ تبریز آصف نے کمشنر سیسی کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔ آخر میں کمشنر سیسی نے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے اور ان کے اس سمینار میں مدعو کرنے پر PAFیونیورسٹی کا شکریہ اداکیا۔