مہنگائی سے دنیا کی اکثریت متاثر ہو رہی ہے ، اسلم خان

202

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اکانومی واچ کے چیئر مین بریگیڈئیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ روس اور امریکا کے مابین دوسری سرد جنگ پہلی سرد جنگ سے زیادہ تشویشناک ہے کیونکہ اس سے دنیا کی ننانوے فیصد آبادی متاثر ہو رہی ہے۔ پہلی سرد جنگ میںامریکی بلاک کے مقابلہ میں روسی بلاک کو شکست ہوئی تھی مگر اب اس کا امکان کم ہے۔ پینتالیس سال تک چلنے والی پہلی سرد جنگ میں بھی دونوں طاقتوں کی براہ راست ٹکر نہیں ہوئی تھی مگرلاکھوں جانیں اور کھربوںڈالر اس کی بھینٹ چڑھ گئے تھے مگر موجودہ جنگ کے مجموعی نقصانات زیادہ ہوسکتے ہیں۔اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ روس اور یوکرین کے مابین جنگ نے عالمی معاشی نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے مہنگائی اوراناج کی کمی سے دنیا بھر میں بے چینی پھیل رہی ہے جو جلد بہت سے ممالک میں بڑے پیمانے پرفسادات میں بدل سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس وقت مغربی بلاک کی زیادہ توجہ روس پر مرکوز ہے اس لیے چین میں سیاسی اور اقتصادی عدم استحکام کی کوششیں ماند پڑ گئی ہیں جس سے چین کو فائدہ ہو رہا ہے مگر یوکرین کا مسئلہ حل ہونے کے بعد امریکااور چین کے مابین عالمی بالا دستی کے لیے کشمکش بڑھ جائے گی جو سیاسی معاشی فوجی اور نظریاتی شعبوں پر محیط ہو گی۔ان حالات میں پاکستان کو اپنی پالیسیاں اس طرح ترتیب دینے کی ضرورت ہے کہ کسی فریق کی مخالفت مول لیے بغیراپنے مفادات کا تحفظ کر سکے جو ایک بڑا متحان ہو گا۔اگر پاکستان سیاسی، اقتصادی اور سفارتی سطح پراسی طرح کمزور رہا تو ملکی مفادات کے مطابق فیصلے کرنے کے قابل نہیں رہے گا۔