ٹنڈوالہیار ،مہنگائی نہ تھم سکی من مانی قیمت پر اشیاء کی فروخت

182

ٹنڈوالہیار (نمائندہ جسارت)ٹنڈوالہیار شہر اور اس کے گردونواح میں مہنگائی کی سونامی تھم نہ سکی ٹنڈوالہیار کی انتظامیہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی نااہلی کے سبب دکاندار سبزی فروش گوشت فروش اپنے من پسند ریٹ سے روزمرہ کی اشیا من پسند ریٹوں سے فروخت کرنے لگے۔آٹا 75 کلو، مرغی 600 روپیہ کلو، بکرے کا گوشت 1400فی کلو، بڑے کا گوشت 700کلو،دال مونگ 200کلو، دال چنا 200کلو،چنا 450 کلو، دال ماش 300 کلو، لہسن 360کلو،سیب 400 کلو، گھی 550کلو،کوکنگ آئل600 کلو، چائے کی پتی 1050 کلو، چاول 250کلو، مرچی 400 کلو، پیاز 80کلو،لیموں 400کلو فروخت ہونے لگی جس سے عوام کی چیخیں نکل گئیں، خاص طور پر مزدور طبقہ اور سفید پوش افراد اس بڑھتی ہوئی مہنگائی سے سخت متاثر ہوئے۔نئی حکومت کے آنے کے بعد عوام میں کچھ امید پیدا ہوئی چند دنوں کے بعد اس حکومت نے بھی مایوس کردیا۔ ڈالر 40 دن میں 20 روپیہ بڑھ گیا جس سے روپے کی قدر گر گئی اور مہنگائی کا سونامی عوام پر مسلط ہوگیا۔ اب تو عوام پیٹرولیم مصنوعات کے بڑھنے کے خدشات سے پریشان ہے کہ اب اور مہنگائی کا عذاب مزید مسلط کیا جائے گا جس پر شہریوں نے نواز حکومت کو دہائیاں دیتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت میں مہنگائی کا رونا مچانے والوں حکومت میں آکر مہنگائی کے سمندر میں ڈھکیل دیا جس کی وجہ سے کسی بھی چیز پر ہاتھ لگاؤ وہ چیز آسمان سے باتیں کررہی ہے اور انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں روزمرہ کی چیزوں پر ریلیف فراہم کیا جائے نہیں تو حکومت سے استعفیٰ دے کر گھر چلیں جائے۔