سوئی سدرن کا چھاپوں کے دوران سالانہ ایک لاکھ 34 ہزار کیوبک میٹر سے زاید گیس چوری کا انکشاف

731

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سوئی سدرن نے بالائی سندھ کے رہائشی علاقوں میں چھاپوں کے ذریعے گیس چوری کے خلاف زیرو ٹالرنس کو یقینی بنایا ہے. حیدرآباد کی ظفر ہاؤسنگ سوسائٹی اور مہر علی سوسائٹی فیز 1، کوہسار، لطیف آباد میں ڈسٹری بیوشن زون کی جانب سے کریک ڈاؤن کے دوران براہ راست چوری میں ملوث 20 اور 120 گھروں کے غیر قانونی کنکشن ختم کردیئے گئے ۔

رہائشیوں نے چوری کے کلمپ کے ذریعے غیر قانونی طور پر ربڑ کے پائپوں کے ذریعے سوئی سدرن کے فیڈر مینز پر لگا دیا جو آپریشنز کے دوران ویلڈ کر دیے گئے۔

ظفرہاؤسنگ سوسائٹی اور مہر علی سوسائٹی میں بالترتیب 19,200 کیوبک میٹر سالانہ اور 115,200 کیوبک میٹر سالانہ گیس چوری کی جارہی تھی. چھاپوں کے بعد دعوے بھی دائر کئے جا رہے ہیں۔

لاڑکانہ ریجن میں اینٹی گیس تھیفٹ ٹیموں نے لاڑکانہ اور شکارپور زونز میں کارروائیاں کرتے ہوئے زیر زمین اور اوور ہیڈ چوری کی وارداتوں میں ملوث رہائشیوں کا سراغ لگا لیا. چھاپہ مار ٹیموں کی جانب سے 5 سے زائد کنکشن منقطع کر دیے گئے اور ربڑ کے پائپوں کو فوری طور پر نکال دیا گیا۔

ضلع شکارپور کی گیس یوٹیلٹی کورٹ نے ملزم سلیمان کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کرتے ہوئے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اور ایس ایچ او پی ایس اسٹورٹ گنج شکارپور کو ہدایت کی کہ ملزم کو جیل میں ڈال کر آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔

ملزم کو تھانہ اسٹورٹ گنج شکارپور میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا، جسے شکارپور شہر میں بجلی کی پیداوار کے تجارتی مقصد کے لئے ڈسٹری بیوشن گیس لائن سے براہ راست گیس استعمال کرتے ہوئے ہیوی جنریٹر چلاتے ہوئے پکڑا گیا تھا. سیکورٹی سروسز، کاؤنٹر گیس تھیفٹ آپریشنز (پراسیکیوشن ونگ) لاڑکانہ نے عدالت میں کیس کی پیروی کی۔