پیپلزپارٹی ومتحدہ معاہدے کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری

268

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان ہونے والے معاہدے کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہوگیا۔عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کی جانب سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان ہونے والے معاہدے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر عبدالقادر انٹو، مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد کا تیار، نائب صدر حورا لنسا ء پلیجو اور سندھیا نی تحریک کی جنرل سیکرٹری زرقا ہالیپوٹواور دیگر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے کہا کہ ایم کیوایم کوئی سیاسی پارٹی نہیں بلکہ یہ ایک دہشت گرد گروہ ہے جس نے اپنے قیام سے لے کر ٹارچرسیلز میں ہزاروں سندھی لوگوں سمیت دیگر زبان بولنے والوں کا قتل عام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کو نیا اسرائیل بنا کر سندھی قوم کو اقلیت میں تبدیل کر کے سندھی قوم کے وسائل،شہر، روزگار، تعلیم چھیننے کی سازش آج سے کئی سال
پہلے تیار کی گئی تھی جسے پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم سے کرسی کی خاطر معاہدہ کر کے اب عملی جامہ پہنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک سمیت سندھ کے عوام اس عمل کے خلاف پرامن جمہوری جدوجہد شروع کر کے سندھ کی بقا ء کے لیے آخری دم تک جنگ جاری رکھیں گے۔دوسری جانب سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان تحریری معاہدے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ سندھ میں مستقل طور پر آباد سندھی اور اردو بولنے والوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی ایک سازش ہے۔ معاہدے کو سندھ کے عوام مسترد کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اقتدار کی لالچ میں یہ معاہدہ کر کے نہ صرف سندھ دشمنی بلکہ پاکستان دشمنی کا ثبوت دیا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکمران اور اپوزیشن کے درمیان اقتدارکی جنگ میں سندھ کو قربانی کا بکرا نہیں بننے دیں گے یہ اقتدار پرست قوتوں کا کا عوام دشمن معاہدہ ہے۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں اپنی رہاشگاہ پر پارٹی کے مرکزی عہدداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے دشمنوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ سازشیں بند کر دیں اور اگر سندھ کے خلاف کسی بھی معاہدے کو سندھ اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش کی گئی تو سندھ یونائیٹڈ پارٹی سندھ کے عوام کیساتھ پور مزاحمت کرے گی اور نہ صرف سندھ اسمبلی کا گھیراؤبلکہ جو بھی رکن سندھ اسمبلی اس سندھ دشمن منصوبے کا ساتھ دے گا اس کے گھر کا بھی گھیراؤ کیا جائے گا۔