مغربی کنارے میں جھڑپیں، اسرائیلی فوجیوں نے 2 فلسطینیوں کو قتل کردیا

400
مغربی کنارے میں جھڑپیں، اسرائیلی فوجیوں نے 2 فلسطینیوں کو قتل کردیا

نابلس: اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے پر فائرنگ کے علیحدہ علیحدہ واقعات میں دوفلسطینیوں کوشہید کر دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ شمالی شہر نابلس کے باہر گرفتاری پر چھاپہ مار کارروائی کرنے والے فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک 16 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ دوسرے واقعے میں یروشلم کے باہر قلندیہ میں 20 سال کا ایک فلسطینی جاں بحق ہوا۔وزارت صحت نے بتایا کہ نوجوان نادر ہیثم ریان، نابلس کے قریب بلتا کیمپ میں سر، سینے اور ہاتھ پر گولیاں لگنے کے بعد جاں بحق ہو گیا، انہوں نے نوجوان کی ہلاکت سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ ان 2 ہلاکتوں سے رواں سال اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔

ادھراسرائیل کی سرحدی پولیس کے ترجمان نے ایک فلسطینی کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ ایک دہشت گرد نے ہمارے فوجیوں پر گولی چلائی، فوجیوں کی جانب سے جوابی فائرنگ کے نتیجے میں اسے قتل کردیا گیا۔فائرنگ کا تبادلہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجی دہشت گردی کے مبینہ جرائم میں مطلوب ایک فلسطینی مفرور کو گرفتار کرنے کے بعد کیمپ سے نکل رہے تھے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ جب وہ کیمپ سے باہر نکلنے کی تیاری کر رہے تھے تب ایک دہشت گرد موٹر سائیکل پر آیا اور ان پر فائرنگ کر دی۔گزشتہ روز تدفین سے قبل نادر ہیثم ریان کی لاش کو فلسطینی پرچم میں لپیٹا گیا، اس دوران مسلح افراد نے ہوائی فائرنگ کی۔

قلندیہ میں پرتشدد واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے سرحدی پولیس نے کہا کہ فسادات اس وقت شروع ہوئے جب فورسز دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث 2 افراد کو گرفتار کرنے کے لیے علاقے میں داخل ہوئیں۔ہلاکتوں کا ذکر کیے بغیر انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سینکڑوں انتشار پسندوں نے گھروں کی چھتوں سے بھاری چیزیں پھینکیں جو اسرائیلی فورسز کو خطرے میں ڈال رہی تھیں اس لیے انہوں نے جوابی فائرنگ کی۔امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ مغربی کنارے میں تشدد بھڑکنے کے دوران امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ہادی امر خطے کے دورے پر تھے جس کا مقصد کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کرنا تھا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ہادی امر مخصوص معاشی اقدامات کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو معمولات زندگی کو بہتر بنائیں گے۔