مزدور قوانین کا اطلاق غیر رسمی شعبے پر بھی کیا جائے ، شمس سواتی

97

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی نے گزشتہ دنوں پشاور کا ایک روزہ دورہ کیا۔ جماعت اسلامی ضلع پشاور کے دفتر میں پیسکو میں یونین سازی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے کنوینر شاہ مجبور کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور اور پیسکو میں ملازمین کو درپیش مسائل پر تفصیل سے بحث ہوئی۔ واپڈا کے کمپنیوں میں جاری نجکاری کے عمل کے خلاف بھر پور مزاحمت کا اعادہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں ایک پروگرام کو ختمی شکل دی گئی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن آپ کی ہر ممکن معاونت کرے گی۔
بعدا زاں شمس سواتی نے ضلع پشاور کے امیر جماعت اسلامی عتیق الرحمان کے ساتھ دفتر جماعت اسلامی نشتر آباد پشاور میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ضلعی امیر نے صدر نیشنل لیبر فیڈریشن کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع پر شمس سواتی نے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا مزدوروں کے مسائل کے حل میں سنجیدہ ہے۔ ملک کا کسان غلہ اُگاتا ہے مگر آئین پاکستان کے تحت ملنے والے مراعات سے بے خبرہے۔ پاکستان میں غیر رسمی مزدور محنت کش کو ان کے جائز مراعات دلانا نیشنل لیبر فیڈریشن کی اولین ترجیح ہے۔ دہاڑی دار مزدور موجودہ مہنگائی کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ کان کنوں کے بے پناہ مسائل ہیں۔ کام کی جگہ پر حفاظت نہ ہونے کے برابر ہے۔ لیبر ڈائریکٹر فائیو اسٹار ہوٹلوں سے نکل کر مزدور محنت کشوں کے حال پر رحم کر کے لیبر پالیسیوں میں ترجیحی بنیادوں پر ان غیر رسمی مزدوروں کو ان کے جائز حقوق دلوائیں۔
شمس الرحمن سواتی نے جے آئی لیبر ضلع پشاور کے نو منتخب کابینہ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ملک کی 33 فیصد آبادی مزدور محنت کشوں پر مشتمل ہے۔ جس میں تقریبا ً6 کروڑ ملازمین اور دہاڑی دار مزدور شامل ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن ان کو منظم کرے گی۔ ہم ان کے حقوق ان کو دلوا کر رہیں گے۔ ان مزدور محنت کشوں کا بنیادی حق ہے کہ ان کو وہ
تمام حقوق باہم پہنچائی جائیں جو ان کو آئین پاکستان کے تحت حاصل ہے۔ حکومت پاکستان نے جو لیبر قوانین مرتب کیے ہیں ان پر من و عن لاگو کیے جائیں۔ حکومت نے سماجی بہبود / سوشل پروٹیکشن کے قوانین مرتب کیے ہیں جس میں سوشل سیکورٹی، EOBI، اولڈ ایج بینیفٹ، ورکرز ویلفیئر فنڈ میں حصہ ،جس میں مزدور محنت کشوں کے بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے وضائف، بچیوں کی شادیوں کے لیے گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ، ان سب سہولیات میں ان مزدور محنت کشوں کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام حقوق اس محروم طبقے کو دلوانا نیشنل لیبر فیڈریشن کا مشن ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کا مطالبہ ہے کہ لیبر قوانین کا اطلاق ان غیر رسمی مزدوروں جن میں دہاڑی دار مزدور، کارخانوں کے اندر کام کرنے والے مزدور محنت کش، گھروں میں کام کرنے والے ملازمین، ورکشاپس، دوکان، بھٹہ میں کام کرنے والے اور اس قسم کے جو بھی مزدور محنت کش ہیں ان سب پر لیبر قوانین کا اطلاق ہو اور ان کو یہ حقوق دیے جائیں۔
شمس الرحمان سواتی نے جے آئی لیبر ضلع پشاور کے عہدیدران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اس محروم طبقے کے اندر اپنے حقوق کے حصول کا شعور اجاگر کرنا آپ کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبہ ہائے زندگی میں ان سب مزدور محنت کشوں کو منظم کر کے تنظیم سازی کرنی ہے۔ ہمارا اگلا ٹارگٹ جے آئی لیبر کو منظم کرنے کے لیے یونین کونسل اور ویلج کونسل کی بنیاد پر تنظیم سازی کرنی ہے۔ تاکہ ان تمام طاقت کو ہم اکٹھے کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے جے آئی لیبر ضلع پشاور کے صدر نادر خان نے شمس الرحمان سواتی کا شکریہ ادا کیا۔ نادر خان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم نیشنل لیبر فیڈریشن کے جھنڈے تلے محنت کشوں کو متحد کر کے اسلامی انقلاب کا ہر اول دستہ تیار کریں گے۔