رمضان المبارک میں گھی اورتیل کے بحران کا خدشہ

535
رمضان المبارک میں گھی اورتیل کے بحران کا خدشہ

  کراچی:حکومتی کی عدم توجہ سے رمضان المبارک میں گھی اور کوکنگ آئل کے بحران کا خدشہ ہے۔

تفصیلات  کے مطابق درآمدی  پام آئل  ملکی کھپت  کے مقابلے میں کم سپلائی ہورہا ہے، گھی مینوفکچرنگ کمپنیوں کو خام مال کی قلت رمضان المبارک  تک شدت اختیارکر سکتی ہے۔

خام مال کی سپلائی میں غیر معمولی کمی گھی و خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، اس وقت ملک میں خام مال کا مجموعی ذخیرہ 3 لاکھ 75 ہزار میٹرک ٹن ضروری ہے۔

 تین ماہ سے اسٹاکس میں کمی ہو رہی ہے، پام آئل پامولین اورسویابین آئل کا اسٹاک تیزی سے کم ہونے لگا ہے، خام مال کی سپلائی ملکی کھپت سے کم ہونے کے باعث  موجودہ  اسٹاک 1 لاکھ 91 ہزار500 میٹرک ٹک رہ گیا ہے۔

 پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے بتایاکہ رمضان المبارک میں شہریوں کو گھی و خودرنی تیل کی  بلند قیمتوں کیساتھ   قلت کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔27 دسمبر2021 کو  پام آئل پامولین اورسویابین آئل کا مجموعی ذخیرہ  2 لاکھ 98  ہزار میٹرک ٹن تھا، طلب کے لحاظ سے یہ اسٹاکس  77 ہزار میٹرک ٹن کم ہیں۔

 14فروری 2022 میں خام مال کا مجموعی اسٹاک کم ہوکر 2 لاکھ 33 ہزار میٹرک ٹن تھا، 28 فروری میں پام آئل پامیولین اورسویابین آئل کا مجموعی اسٹاک 2 لاکھ 1000 میٹرک ٹن رہ گیا جوکہ ضرورت کے اسٹاک سے 1 لاکھ74 ہزار میٹرک ٹن کمی کا شکار تھے۔

موجودہ ریکارڈ کے مطابق خام مال کا اسٹاک 1 لاکھ91 ہزار500 میٹرک ٹن  رہ گیا ہے، یہ اسٹاکس  ملکی ضرورت کے سٹاک سے 1 لاکھ 83 ہزار500 میٹرک ٹن  کم ہیں۔