حیدرآباد،واسا ملازمین بھوک و افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور

141

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے کی جانب سے ایچ ڈی اے شعبہ واسا ملازمین کی14 ماہ کی تنخواہوں پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی نہ کرنے ‘ ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر نہ کرنے اور حکومت سندھ کے واضح احکامات کے باوجود کم ازکم اُجرت کے قانون پر عمل درامد نہ کرنے کے خلاف ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین سی بی اے کی جانب سے مین سیوریج ڈسپوزل پمپنگ اسٹیشن تلسی داس پر جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے اپنے حقوق کے حق کے لیے نعرے بھی لگائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کے آرگنائزر اعجاز حسین صدر بہرام خان چانگ، جنرل سیکرٹری عبدالقیوم بھٹی، نیازحسین چانڈیو، عبدالحمید خان، رحیم کھوسو، جمیل الدین، شیخ امجد، امتیاز مسیح نے ایچ ڈی اے شعبہ واسا کے ملازمین کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ واسا ملازمین، بیوائیں، یتیم بچے 14 ماہ سے تنخواہوں، پنشن اور ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین اپنے واجبات سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ملازمین اور ان کے اہل خانہ بھوک وافلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ ادارہ میں کئی ماہ کی ریکوری موجود ہونے کے باوجود ملازمین کو ایک ماہ کی تنخواہ بھی ادا نہیں کی جارہی ہے،حکومت سندھ پر بھی واٹر اینڈ سیوریج کے اربوں روپے کے واجبات ہیں اس میں سے صرف 74 کروڑ روپے کی سمری حکومت سندھ کی منظوری کی منتظر ہے لیکن 3ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پروسس میں ہے جس کی وجہ سے واسا ملازمین کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اس تمام صورتحال کے پیش نظر جنرل باڈی اجلاس میں ملازمین نے فیصلہ کیا کہ 14مارچ تک واسا ملازمین کی تمام بقایا تنخواہیں پنشن ادا نہ کی گئیں تو 15 مارچ سے ایچ ڈی اے شعبہ واسا کے تمام ملازمین کام چھوڑ ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ ،وزیر بلدیات سندھ اور دیگر حکام بالا سے ایک بار پھر پر زور مطالبہ کیا ہے کہ 14مارچ تک واسا ملازمین کی تمام تنخواہیں پنشن کی ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگر حالات کی ذمہ داری ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ پر ہو گی۔