باڈہ تباہی کے دہانے پر سڑکیں خستہ حالی کا شکار،مکین پریشان

145

باڈہ (نمائندہ جسارت) باڈہ کو تحصیل کا درجہ دلوانے کے لیے شہریوں کی مسلسل جدوجہد جاری ہے۔ باڈہ تعلقہ موومنٹ کی جانب سے تیسری آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں باڈہ شہر کے سیاسی سماجی، ادبی، مذہبی، کاروباری اور صحافتی تنظیموں سندھ ترقی پسند پارٹی، جمعیت علما اسلام، جی ڈی اے، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف ، سندھ یونائیٹڈ پارٹی، القاسمیہ جماعت ، پی پی (ش ب)، سگا باڈہ برانچ، مسلم لیگ ن ، سندھ بروہی اتحاد، باڈہ بچائوتحریک، قومی عوامی تحریک، سول سوسائٹی، گودھرا مسلم انجمن، گسٹا، قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب، پی پی یوتھ ونگ، باڈہ سوشل فورم، پی پی ورکرز سمیت پچاس سے زائد دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقعے پر باڈہ تعلقہ موومنٹ کے کنوینر کامریڈ علی محمد بروہی، ڈپٹی کنوینرزیب علی ساریو، مفتی نصیر احمد بھٹو، قادر بروہی، دودو دیشی، عزیز بروہی، اصغر نوناری، انور عسکری، فدا حسین تنیو، ایڈووکیٹ سراج احمد سومرو، عبدالرزاق سومرو، نور احمد زہری، محمد خان گاڈہی، نور محمد بلیدی، محمد علی خشک، حسن کلہوڑواور قاسم چناودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو اور بیگم نصرت بھٹو کا حلقہ انتخاب رہنے والے شہر باڈہ کو مسلسل نظر انداز کیا گیا ہے جس کے ذمے دار مقامی منتخب نمائندگان ہیں۔ اپنے فائدے اور اقتدار کے حصو ل کے لیے پی پی باڈہ کے عوام سے ووٹ تو لیتی ہے مگر وعدے وفا نہیں کرتی ، نتیجے میں باڈہ شہر تباہ وہ برباد ہو چکا ہے۔ تمام بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث مقامی باشندے شہر چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2008ء میں پیپلز پارٹی نے باڈہ کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن 14 سال سے بھی زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا رہا ہے جوکہ باڈہ کے عوام سے ناانصافی ہے۔ مقررین نے کہا کہ اب باڈہ کی عوام باڈہ کو تحصیل کا درجہ دلوانے کے لیے متحد ہو چکے ہیں گزشتہ ڈھائی سال سے ہزاروں شہری ہفتہ وار احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں لیکن حکمران کوئی نوٹس نہیں لے رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر باڈہ تحصیل کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تو باڈہ کے عوام پی پی کے منتخب نمائندگان کا سوشل بائیکاٹ کرنے اور گھیراؤ کرنے کا حق رکھتے ہیں اور آئندہ ہونے والے تمام انتخابات میں پی پی کو ووٹ نہ دینے کا بائیکاٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ کانفرنس کے دوران پی پی باڈہ کے صدر ڈاکٹر منیر احمد شیخ اور رہنما حاجی امداد حسین سیال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی پی حکومت نے باڈہ کے عوام سے جو وعدے کیے تھے وہ مکمل طور پر وفا نہ ہو سکے ہیں لیکن ہماری جماعت مقامی باشندوں کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔ باڈہ کو تحصیل کا درجہ ملنا چاہیے یہ ہماری پارٹی کی بھی خواہش ہے لیکن نوٹیفکیشن جاری ہونے میں تاخیر مشکلات پیدا کر سکتی ہے اس کے لیے ہم ایک بار پھر اعلیٰ قیادت سے بات کریں گے۔ کانفرنس کے دوران متفقہ طور پر قرارداد پاس کرکے مطالبہ کیا گیا کہ باڈہ کو تمام بنیادی سہولیات، اسپتال میں ڈاکٹرز اور ادویات کی کمی ختم کی جائے، باڈہ شہر کو بائی پاس دیا جائے اور تحصیل کا نوٹیفکیشن جلداز جلد جاری کیا جائے۔ کانفرنس دوران پیش کی گئی تجویزیں اور مشوروں پر جلد عمل کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔