شام سے منشیات کیلئے اسمگلر ڈرون استعمال کر رہے ہیں، اردن

1817
Drug smugglers

اومان : اردن کی فوج نے کہا ہے کہ شام اور اردن کی سرحد کے پار منشیات کی اسمگلنگ کی کوششیں جن میں سے اکثر کو حالیہ مہینوں میں ناکام بنا دیا گیا ہے میں ڈرون طیارے استعمال کیے جاتے رہے ہیں اور اسے مسلح گروپوں سے تحفظ حاصل ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اردنی حکام نے اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک صرف 16 ملین سے زائد کیپٹاگون گولیوں کے داخلے کو ناکام بنایا ہے جو کہ 2021 کے دوران ضبط کی گئی مقدار کے برابر ہے۔اپنی طرف سے آرمی کمانڈ کے کرنل زید الدباس نے کہا کہ سب سے خطرناک چیز جو ہم نے حال ہی میں دیکھی ہے وہ اسمگلنگ گروپوں کے ساتھ مسلح گروپوں کی موجودگی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گروپ انتہائی جدید آلات سے لیس کاریں اور بیش قیمت ڈرون تک استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث اس منظم نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لیے شامی حکومت کی طرف سے موثر تعاون کی امید ظاہر کی۔دوسری طرف ملٹری انفارمیشن کے ڈائریکٹر کرنل مصطفیٰ الحیاری نے سرحد پر میڈیا کے دورے کے دوران وضاحت کی کہ فوج نے 30 سمگلروں کو ہلاک کیا اور رواں سال کے دوران اب تک چر کی 17,348 اور کیپٹا گون کی 16 ملین سے گولیاں ضبط کی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اردن سرحد پر منشیات فروشوں اور ان کے پیچھے رہنے والوں کے ساتھ ایک غیر اعلانیہ جنگ لڑ رہا ہے۔ اردنی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسمگلر گروپ پہلے 3 سے 6 افراد پر مشتمل ہوتے تھے جب کہ اب ان کی تعداد دو سو تک ہوتی ہے اور وہ طرح طرح کے جدید ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔