امریکی صدر: ایران کے ساتھ مذاکرات پر ہار ماننیکا یہ وقت نہیں

233

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے کہاہے کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت پر ہار  ماننے کا یہ وقت نہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق،  بطور امریکی  صدر وائٹ ہاوس میں  ایک سال مکمل ہونے پر جوبائیڈن نے  پریس کانفرنس کی۔امریکی صدر نے  ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات پر  ہار ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ پیش رفت ہورہی ہے لیکن ہار ماننے کا یہ وقت نہیں ۔امریکی صدر نے کہا کہ  ویانا میں مذاکرات میں شریک ممالک ایران کے معاملے میں ایک پیج  پر ہیں۔جو بائیڈن نے روس کو بھی خبردار کیا اور کہا کہ روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کی سخت قیمت ادا کرنی ہوگی جو بھاری جانی اور معاشی نقصان کی صورت میں ہوسکتی ہے۔خیال  رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں جوہری معاہدہ ختم کرنے اور ایران  پر  دوبارہ  پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا  تھا جس کے بعد ایران نے بھی 2019 میں جوہری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔گزشتہ برس  معاہدے میں شامل دیگر ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین اور روس سمیت بالواسطہ طور پر امریکا سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے تھے، ان مذاکرات کا مقصد امریکا کو واپس معاہدے میں شامل کرانا ہے تاکہ ایران پر پابندیاں ختم ہو سکیں اور ایران اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ محدود کرسکے۔تاہم نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے اقتدار میں آنیکے بعد سے 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے رواں سال شروع ہونے والے مذاکرات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے