فرٹیلائیزر سیکٹر کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کرنے کا فیصلہ قابل تعریف ہے، میاں زاہدحسین

317

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ فرٹیلائیزر سیکٹر کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کرنے کا فیصلہ قابل تعریف ہے ۔ کھاد کی پیداوار بڑھنے سے اسکی دستیابی بہتر اور قیمت کم ہو سکتی ہے جو فوڈ سیکورٹی کے لئے ضروری ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں یوریا کی شارٹیج، گرانفراشی اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے کاشتکار پریشان ہیں جس سے اہم فصلوں کی پیداوار کے متعلق خدشات بڑھ گئے ہیں۔ منافع خور ہر قسم کے خوف یا کاروائی سے بے خوف ہو کر کسانوں کو لوٹ رہے ہیں جس کے اثرات سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ ان عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی ضروری ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت نے فرٹیلائیزر سیکٹر کو تین ماہ تک گیس سپلائی میں وہی ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے جو برآمدی شعبہ کو دی جا رہی ہے جس سے ملک میں کھاد کے اسٹاک کی حالت بہتر ہو جائے گی جس کا اثر مارکیٹ اور فوڈ سیکورٹی کی صورتحال پر بھی پڑے گا۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس وقت عالمی منڈی میں فرٹیلائیزر کی قیمت زیادہ ہے اس لئے اسے درآمد کرنے کا آپشن موجود نہیں ہے اس لئے مقامی صنعت پر انحصار ضروری ہو گیا ہے جو گیس کے بغیر نہیں چل سکتی اس لئے اسے گیس کی فراہمی کا فیصلہ وقت کی ضرورت تھا مگر ا س فیصلے پر عمل درآمد کے لیے گیس کی امپورٹ ضروری ہے جو پہلے ہی نایاب ہے۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ موجودہ حکومت کو تیس ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ورثہ میں ملا تھا جو اس سال کے اختتام تک 45 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ جولائی سے اکتوبر تک کا امپورٹ بل 25.1 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو گزشتہ سال اسی دورانیے کے بل کے مقابلہ میں چونسٹھ فیصد زیادہ ہے۔ اقتصادی ماہرین اور کاروباری برادری کی چیخ و پکار کے باوجود امپورٹ میں کوئی کمی نہیں کی جا رہی ہے بلکہ اس میں اضافہ کے مختلف جواز گھڑے جا رہے ہیں۔