آئیسکو لیبر یونٹی کا دھرنا

191

پانی اور بجلی کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ لیٹر کہ آئیسکو کے ڈیلی ویجرز ملازمین کو مستقل نہیں کیا جائے گا اس پر آئیسکو لیبر یونٹی سی بی اے نے اسلام آباد آئیسکو ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا دیا۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ قانون اور آئین ہوتے ہوئے مزدوروں کو یومیہ اجرت پر رکھنا، بذریعہ ٹھیکیدار بھرتی کرنا اور ٹھیکیداری نظام پر عمل پیرا ہونا یہ قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔ پرائیویٹ اداروں میں بھی یہ ہو رہا ہے اور گورنمنٹ کے ادارے بھی یہی کر رہے ہیں۔ تو حکومت کہاں ہے، عدلیہ
کہاں ہے۔ مزدوروں کو کون انصاف دے گا۔ انہوں ے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر نجکاری کے راستے میں رکاوٹ ڈالنی چاہیے، نجکاری کو نہیں ہونے دینا چاہیے کیونکہ نجکاری سے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا ایجنڈا پورا ہوتا ہے عالمی استعمار یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کی ترقی ہر لحاظ سے روک دی جائے۔ اس موقع پر آئیسکو لیبر یونٹی کے عاشق خان، رحمن علی باجوہ نے بھی خطاب کیا۔