طالبان حکومت کو مسائل حل کرنے کیلیے وقت دیاجائے‘ روسی صدر

361

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے کہا ہے کہ افغانستان میں 20 سال تک جنگ کرنے والے نیٹو ممالک موجودہ ابتر صورت حال کے ذمہ دار ہیں۔عالمی قوتیں طالبان حکومت کو مسائل کے حل کیلیے وقت اور موقع دیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے کہا ہے کہ 20 سال تک افغانستان کو جنگ کی آگ میں جھونکے رہنے والے نیٹو ممالک موجودہ صورت حال کے ذمہ دار ہیں اور انہی ممالک کو حالات کی درستی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔روسی صدر نے مزید
کہا کہ نیٹو ممالک کو سب سے پہلے جو کام کرنا ضروری ہے وہ افغانستان کے منجمد اثاثوں کو بحال کرنا اور طالبان کو حکومت کو ملک کے ترجیحی نوعیت کے سماجی و اقتصادی مسائل کو حل کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔صدر پوٹن نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک روس اور دیگر ہمسایہ ممالک افغانستان کی بہتری کے لیے کام کریں گے اور روس، چین کے ساتھ مل کر بحیثیت فریقین بھی یہ کام جاری رکھیں گے۔روسی صدر نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور تعصب سے پاک، ہماری سرحدوں سے قریب، پْر امن اور ترقی کی طرف مائل افغانستان کا حصول ہم سب کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔صدر ولادی میرپیوٹن نے کہا کہ افغانستان سے داعش جنگجوئوں کے دیگر ممالک میں داخل ہونے اور کارروائیاں کرنے کا خدشہ موجود ہے۔ طالبان ان دہشت گردوں سے چھٹکارے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اس کیلیے قربانیاں بھی دے رہے ہیں۔ ان کی یہ کوششیں ہمارے لیے اہم ہیں۔