ایس ایچ اورگلستان جوہر قبضہ مافیاکاسرپرست بن گیا

116

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گلستان جوہر تھانے کا ایس ایچ او شاہد بلوچ قبضہ مافیہ کا سرپرست بن گیا ،قیمتی اراضی پر غیر قانونی قبضے کی کوشش ، زمینوںکو ہڑپنے کے لیے خاتون اور اس کے بیٹے کو ہراساں کیاگیا جس پر آئی جی سندھ پولیس کو ایس ایچ او کے خلا ف درخواست دے دی گئی ۔ مسماۃ عصمت جہاں زوجہ سر دار کمال احمد خان ساکن گلستان جوہراسکیم 36 بلاک 8مکان نمبر 97\98 سی نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 20 سال سے مذکورہ پلاٹ پر رہائش پذیر ہیںمورخہ 10 اکتوبر 2021بوقت5بجکر 45منٹ پر سرور نامی شخص اور ایک میڈیا پرسن راشد نامی شخص نے شور شرابہ کرنا شروع کر دیا پھر مدگار 15پر فون کر کے پولیس موبائل بلا لی گئی جبکہ ایس ایچ او پولیس موبائل پہلے سے موجود تھی،مجھے اور میرے بیٹے مصطفی کمال کو موبائل میں زبردستی ڈال دیا اور مذکورہ مکان کا قبضہ سرور نامی شخص کو حوالے کرنے کا کہتے رہے، بعدا زاںمیرے بیٹے کو تھانے لے گئے اور ایس ایچ او شاہد بلوچ نے زبردستی بیان دلوایا ، مسماۃ عصمت جہاں نے بتایا کہ 20 اکتوبر کو بھی پولیس موبائل میں آئی اور زبردستی گھر میں کود کر میرے دوسرے بیٹے کو تھانے لے گئے جہاں اس کو ہراساں کیا جاتا رہا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں گئیں ،مدعی مسماۃ عصمت جہاں نے آ ئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ ایس ایچ اواور ملوث افرادکے خلاف تادیبی کارروائی کرکے تحفظ فراہم کیا جائے ۔