پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈ یونین فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عبدالستار نیازی اور واحد خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ ایجوکیشن سیشن حکومت سندھ نے محنت کشوں کے بچوں کے لیے تعلیمی سال 2021-22 کے لیے نرسری کلاس سے بارہویں کلاس تک کے بچوں کے لیے 2 یونیفارم، 2 عدد شوز کتابیں کاپیاں و فیس کی مد میں سالانہ صرف 6 ہزار روپے فی بچہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ وزیر تعلیم وزیر محنت سندھ سیکرٹری سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اپنے بچے سالانہ لاکھوں روپے میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شرم کا مقام ہے کہ یہ لوگ مزدوروں کے بچوں کی تعلیم سے بھی کھلواڑ کررہے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ حکومت کی خواہش ہے کہ مزدوروں کے بچے تعلیم کے زیور سے محروم رہیں۔ ہم سندھ حکومت اور وزیر تعلیم سعید غنی اور سیکرٹری لیبر سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزدوروں بچوں کو پہلے کی طرح 2 عدد یونیفارم، 2 عدد شوز، سوئٹر اینڈ کتابیں کاپیاں مہیا کی جائیں یا پھر سالانہ کم سے کم 25 ہزار روپے کی ادائیگی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر سندھ حکومت اور وزیر تعلیم سعید غنی نے اپنا مجرمانہ فیصلہ واپس نہ لیا تو مزدور اپنے بچوں کی تعلیم سے کھلواڑ کرنے والوں کا محاسبہ کریں گے اور معزز عدالت ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔