نیشنل لیبر فیڈریشن کے سینئر نائب صدر ظفر خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر تیار کردہ اور منظور ہونے والا بجٹ مستقل غریب ملازمین اور عوام پر آئے روز مہنگائی اور بیروزگاری کے کوڑے برسا رہا ہے۔ وہ غریب مزدور اور ملازمین جو پہلے ہی کورونا وبا اور مہنگائی اور بیروزگاری سے انتہائی پریشان ہے مگر بجلی، گیس ، اشیائے خوردونوش، آٹا، چینی، چاول، خوردنی تیل اور اب پٹرول کی قیمتوں میں ایک دم پانچ روپے سے زائد کا اضافہ عوام کی کمر توڑ کے رکھ دے گا اور غریبوں کا جینا اجیرن ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ تو معمولی کیا جاتا ہے جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ آئی ایم ایف کی ہدایات پر عمل کرنے سے ملک معاشی طور پر مستحکم ہونے کے بجائے مکمل برباد ہوجائے گا۔ لہٰذا حکومت وقت کو چاہیے کہ پاکستان اسٹیل ہمیشہ مختلف اداروں سے ملازمین کو برطرف کرنے سے باز رہے اور سات کروڑ سے زائد مزدوروں کو ای او بی آئی اور سوشل سیکورٹی میں رجسٹرڈ کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ این آئی آر سی میں ممبرز ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور لیبر قوانین کی تعداد محدود کرنے اور عملدرآمد کے لیے لیبر نمائندوں کے ہمراہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔