حکمران بیروزگاری کے خاتمہ پر توجہ دیں ، خالد خان

200

نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے وفد نے گزشتہ دنوں لانڈھی اور کورنگی کے صنعتی ایریا کا دورہ کیا۔ وفد میں نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان، جنرل سیکرٹری قاسم جمال اور نائب صدر محمد سلیم شامل تھے۔ ملحقہ یونینز ایوری ڈینسن پیکسار، میرٹ پیکیجز، لوڈز اتحاد یونین ودیگر ملحقہ یونینز کے ذمہ داران سے یونینز کے مسائل پر ملاقاتیں کی گئیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے اس موقع پر کہا کہ فیکٹری ایکٹ کے تحت یہ قرار دیا گیا ہے کہ ہر مزدور کا طبی کارڈ بنوایا جائے گا اور سال میں 2 مرتبہ اس کا طبی معائنہ کروایا جائے گا تاکہ اس کی صحت کی بھرپور حفاظت کی جاسکے اور وہ کسی موذی مرض میں مبتلا نہ ہو۔ ہم نے بہت ساری فیکٹریوں میں مزدوروں سے یہ بات دریافت کی خصوصاً چمڑے، گارمنٹس، کیمیکل کی صنعت میں کام کرنے والے افراد سے گفتگو رہی اور یہ بات سامنے آئی کہ اُن کا تو کبھی بھی اس طرح کا چیک اپ نہیں کیا گیا۔ ہم سب اس بات سے تو بخوبی آگاہ ہیں کہ مذکورہ صنعتوںمیں کام کرنے والے محنت کشوں کو اگر ان کا طبی معائنہ نہ کیا جائے تو وہ جلد ہی کسی بھی موذی مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ لیبر ڈپارٹمنٹ کے ہیلتھ اینڈسیفٹی کے افسران و ذمہ داران اپنے فرائض کیوںنہیں ادا کرتے۔ کسی کو تو ان سے پوچھنا چاہیے کہ محنت کشوںکے ساتھ اس طرح کا غیر انسانی سلوک کیوں کیا جاتا ہے۔ لیبر ڈپارٹمنٹ ہیلتھ اینڈ سیفٹی ایکٹ پر فوری عملدر آمد کروائے۔ اس مسئلہ پر نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی بھرپور حکمت عملی طے کرکے بھرپور تحریک چلائے گی۔
علاوہ ازیں خالد خان نے کہا کہ مزدوروں کا پہلا مسئلہ مہنگائی کا ہے جس نے غریب مزدور تنخواہ دار طبقہ کی کسانوں، ہاریوں، ریڑھی والے، رکشہ والے کی کمر توڑ دی ہے اور مزید مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ کرپشن مافیا نے خصوصاً صوبہ سندھ کو کھوکھلا کردیا ہے۔ 67 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں کیونکہ ان کا باپ غریب ہے۔ غربت کی وجہ سے بچے تعلیم نہیں حا صل کرسکتے۔ یہ بات نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی زون کے صدر خالد خان سائٹ ایریا کے مزدوروں کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے خورد و نوش سمیت دیگر ضروریات کی چیزیں مہنگی ہونے کی وجہ سے سادہ لوح لوگوں کو دو وقت کی روٹی اپنے بال بچوں کو کھلانا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک اس کے محنت کش خوشحال نہیںہوسکتے جبکہ دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز بھی یہی ہے کہ انہوں نے محنت کشوں کے حقوق کا خیال رکھا اور آج وہ ممالک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہیں۔ پاکستان بھی اس وقت تک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں ہوسکتا جب تک محنت کشوں کو ان کے حقوق نہیں دیے جاتے جبکہ ہمارے ملک میں محنت کش ملکی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔