ٹھٹھہ پولیس لسانی عصبیت کا شکار ، کراچی کے رہائشی کو غیرمقامی قرار دیدیا

345

کراچی(رپورٹـ: خالد مخدومی)ٹھٹھہ پولیس نے مقدمات کی تفتیش میں مقامی اور غیر مقامی تفریق شروع کردی، ٹھٹھہ میں زمین داری کے لیے زمین خریدنے والے کراچی کے رہائشی سے سندھی قوم پرست دہشت گردوںنے بھاری بھتا طلب کیا، بھتے کی عدم ادائیگی پر2ملازمین کو گولیاں مار کے زخمی کردیا گیا۔ ٹھٹھہ پولیس نے عدالت کو پیش کی گئی رپورٹ میں درخواست گزار کو کراچی کا شہری جبکہ ملزم کو مقامی باشندہ قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رہائش پذیر سفیان احمد نے ٹھٹھہ کے تھانے گاڑھو کی حدوومیں زرعی مقاصد کے لیے زمیں خریدی اور اس پر کاشت کاری کا سلسلہ شروع کیا تو رجب مگسی نامی شخص نے ایک سندھی قوم پرست دہشت گردتنظیم کی پشت پناہی پر ان سے بھاری بھتا طلب کیا، رجب مگسی اور اس کی پشت پناہی کرنے والے افراد کا مؤقف ہے اندرون سندھ زمین داری،کاروبار یا ملازمت کا حق صرف سندھی بولنے افراد ہے اور اردو بولنے والے یہاں کسی قسم کی معاشی سرگرمی نہیں کرسکتے اور جو لوگ کارروبار کرنا چاہتے ہیںوہ ان کو بھاری بھتا دیں۔ فروری 2021ء میں رجب مگسی نے گاڑھو میں موجود سفیان احمد کے منیجر شکیل اور دیگرافرادکو قتل کرنے کی دھمکیاں دیں،ہوائی فائرنگ کے ساتھ ان پر تشدد کیا جس پرسفیان کی جانب سے گاڑھو تھانے میں مقدمہ میں الزام نمبر 09/2021کا اندارج کرایا گیا، جبکہ ان کی جانب سے جان ومال کے تحفظ کے لیے ایک درخواست بھی دی گئی،جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے ایڈیشنل مجسٹریٹ ٹو کی عدالت میں ڈی ایس کمپلین کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں یہ افسوسناک صورتحال سامنے آئی کہ محمکہ پولیس لسانی عصبیت کا شکار ہے، رپورٹ میں شکایت کنندہ کوغیر مقامی اور جواب دہندہ کو مقامی قرار دے کر اس کو بے قصور دیاگیا، ساتھ ساتھ معاملے کو بھتا خوری کے بجائے زمین داری کا معاملہ قرا ردیا، جب کہ رجب مگسی علاقے میں بھتہ خوری کے حوالے سے بدنام ہے۔ صوبائی دارالحکومت سے تعلق رکھنے والاکوئی بھی فرد اس کو بھتہ دیے بغیر گاڑھو اور اس کے اطراف میںکام نہیں کرسکتا، ٹھٹھہ پولیس کی جانب سے مقامی اور غیر مقامی کی تفریق کرتے ہوئے بھتا خور گروہ کی پشت پناہی کے نتیجے میں رجب مگسی اور اس کے ساتھیوں نے 23 مئی کو سفیان اور اس کے ملازمین پر اس وقت فائرنگ کردی جب زمین پر کاشت کاری کی جارہی تھی فائرنگ سے سفیان کے 2ساتھی زخمی ہوگئے جن میں گاڑھو یونین کونسل کے سابق چیئرمین کا بیٹاوقار خلیفو شامل ہے جس کی حالت اسپتال میں نازک بتائی جاتی ہے تاہم ٹھٹھہ پولیس نے تاحال واقعے میں ملوث کسی ملزم کوگرفتا ر نہیںکیا صوبے کے سنجیدہ حلقوں نے کراچی پولیس اور دیگر سرکاری دفاتر میں مقامی غیر مقامی، سندھی بولنے اور اردو بولنے والے کی بنیاد پر رویے رکھنے اور فیصلے کیے جانے پر شدید تشویش ناک اور ملک کے لیے خطرے کا باعث قرار دیا ہے۔