بلوچستان کے سرکاری ملازمین کے مطالبات تسلیم کیے جائیں

139

بلوچستان کے ہزاروں سرکاری ملازمین اپنی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کے لیے کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا دیا لیکن بلوچستان حکومت ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کر رہی حکومت کا کہنا یہ ہے کہ ہمارے پاس فنڈ کی کمی ہے اور ہم ملازمین کی تنخواہوں میں یہ اضافہ نہیں کرسکتے۔ جب کہ مرکزی حکومت نے جب دو ماہ قبل اسلام آباد میں دھرنا دینے والے وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد کا اضافہ کیا تھا اور یہ یقین دہانی بھی کروائی تھی کہ صوبائی حکومتیں بھی اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں یہ اضافہ کریں گی لیکن اب صوبائی حکومتیں اس معاملہ کو طول دے رہی ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان کے سرکاری ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔ متحدہ لیبر فیڈریشن اور پاکستان مزدور محاذ کے رہنمائوں محمد یعقوب، قاضی احمد نعیم قریشی، شوکت علی چودھری، الطاف حسین بلوچ، زیبر وارثی، محمد اکبر، حنیف
رامے، نذیر شہزاد، کامریڈ محمد اکبر اور کامریڈ عبدالکریم نے بلوچستان کے سرکاری ملازمین کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان حکومت، مرکزی حکومت کے اعلان کے مطابق سرکارملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافہ کرے۔ان رہنمائوں نے پاکستان مزدور محاذ ٹیکسلا کے صدر کامریڈ انور خان اور پاکستان مزدور محاذ پنجاب کی سیکرٹری انفارمیشن بیگم شمیم چودھری کے چھوٹے بھائی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوے ان کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان مزدور محاذ ٹیکسلا کے صدر انور خان مورخہ 3 اپریل کو ٹیکسلا میں 75 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔