ریلوے ملازمین کو مستقل کرنے کی پالیسی ختم کر دوں گا، اعظم خان

357

سکھر(نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے پاکستان ریلوے کا قانون تبدیل کرتے ہوئے ملازمین کو مستقل کرنے کی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔سکھر میں چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات اور سلیپر فیکٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کے قانون کو بدل کر مزید بہتر بنا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ملازمین کو مستقل کرنے کی پالیسی ختم کردوں گا مگر ان کو حلال کی کمائی کرنے کے لیے مواقع فراہم کروں گا۔وزیر ریلوے نے دریائے سندھ پر قائم تاریخی لیسنڈائوں پل سکھر کی ضلعی حکومت کے حوالے کرنے کا بھی اعلان کردیا۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کو بزنس ماڈل کے طور پر چلایا جائے گا فریٹ ہمارے لیے بہت اہم ہے اور ہمارا مستقبل ہے جس میں سکھر اہم کردار ادا کرسکتا ہے مگر یہاں کا ٹریک بہت کمزور اور خطرناک ہے جس کی بحالی کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں ریلوے کو اسٹیل مل کی طرح کا ادارہ نہیں بناسکتا کیونکہ اگر ریلوے بہتر ہوجائے تو وہ ملک کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے اس موقع پر کورونا کے دوران ٹرینوں کو بند کرنے سے بھی یکسر انکار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کو بند نہیں کیا جائے گا یہ غریب کی سواری ہے اور اس کی بندش سے غریب پریشان ہوگا تاہم ٹرینوں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ لیسنڈاؤں پل کو ضلعی حکومت کے حوالے کرنے کے حوالے سے سندھ کا دورہ مکمل کرکے لاہور پہنچتے ہی سکھر کے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھوں گا کہ وہ اس پل کو تحویل میں لیں۔ان کا کہنا تھا کہ ریلوے ملازمین کو مستقل کرنے کی میرے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے ریلوے کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں رہنے دیا جائے گا، افسران اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں میں جلد ان کی تقرریاں و تبادلوں کے حوالے سے آزاد کردوں گا۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کالونیوں میں ہاؤسنگ اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔