روشن خیالی کے ذریعے مغربی معاشرہ اخلاقی انحطاط کا شکار ہے، زبیر حفیظ

227

سکھر (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے زیر اہتمام ہال ٹاپ کانفرنس ہال سکھر میں’’ مضبوط خاندان ، محفوظ عورت، مستحکم معاشرہ ‘‘ کے موضوع پر خواتین کانفرنس منعقد ہوئی ، کانفرنس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ خواتین کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی سکھر زبیر حفیظ شیخ، قائم مقام ناظمہ جماعت اسلامی حلقہ سکھر عظمیٰ عبدالوحید، ناظمہ سکھر شہر ماروی احمد، ممتاز سماجی خاتون رہنماء بانی فیری ہاؤس ایڈووکیٹ فرزانہ کھوسو، چیف وومن میڈیکل آفیسر گائنی او پی ڈی غلام محمد مہر میڈیل کالج، پیما کی مجلس شوریٰ کی رکن ڈاکٹر فرحانہ نثار سمیت دیگر خواتین رہنماؤں نے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی سکھر زبیر حفیظ شیخ نے خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام نے خواتین کو معاشرے میں ممتاز و محفوظ مقام دیا ہے۔ اسلامی تعلیمات پر عملدرآمد کر کے باپردہ خاتون محفوظ رہ سکتی ہے، جو ایک مضبوط خاندان اور مستحکم معاشرے کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں خواتین کے حقوق کا انتہائی خیال رکھا گیا ہے، مغرب کی نقالی، نام نہاد روشن خیالی نے اسلامی معاشر ے کی خواتین کے حقوق کو پامال کیا ہے، جس کے باعث جہاں ایک جانب خاندانی نظام تباہ ہورہا ہے، وہاں عورت کے مقدس مقام اور درجے کی پامالی بھی کی جارہی ہے۔ اسلام دین فطرت ہے جس نے مرد و خواتین کے رویوں کے حدوو و قیود اور ذمے داریوں کو طے کر دیا ہے ، ان مقررہ حدود و قیود کی خلاف ورزیوں کے باعث خواتین کو غیر محفوظ بنا دیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ ایک طبقہ دانستہ طور پر خواتین کو بے پر دگی اور اشتہارات کی زینت بنا کر گمراہ اور بے توقیر کر نے کی کوششیں کر رہا ہے ، ہماری خواتین سمجھدار ہیںانہوں نے ان مٹھی بھر عناصر کے عزائم کوناکام بنا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ بے پردہ اور بے حیائی روشن خیالی کے ذریعے یورپ کا معاشرہ اخلاقی انحطاط کا شکا رہو چکا ہے، جہاں کی عورت غیر محفوظ ہے، اسلام ہی واحد نظام زندگی ہے جو خواتین کو مکمل تحفظ اور جملہ حقوق کا ضامن اور مضبوط خاندان ، محفوظ عورت اور مستحکم معاشرہ کی ضمانت ہے، خواتین ماں بہن بیٹی سمیت تمام رشتوں کے بندھن میںبا پردہ رہ کر محفوظ رہ سکتی ہیں، انہوں نے ورکنگ وومن کو ان کی ملازمتوں کی جگہوں پر تحفظ کی فراہمی اور خواتین کے حقوق کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیا، دیگر خواتین رہنماؤں نے بھی اپنے خطابات میں اپنے تجربات کو بیان کرتے ہوئے زور دیا کہ خواتین اس معاشرے کا اہم حصہ ہیں انہیں بے سہارا بیوہ اور مطلقہ خواتین کا مالی و معاشرتی تحفظ اسلامی معاشرے اور حکومت کی اولین ذمے داریاں ہیں، ہمارے معاشرے کی عورت برابر کی انسان ہے، جسے تمام حقوق حاصل ہیں ، اسے سماجی طور پر تنہا کر نا اور بے سہارا چھوڑنا ظلم و زیادتی ہوگی۔ اس موقع پر منظور کی جانیوالی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ خواتین کو ان کے حقوق دیے جائیں، ان کے تحفظ کا خیال رکھا جائے اور انہیں معاشرے میں ایک جائز مقام و عزت، وقار اور احترام کا درجہ دیا جائے تاکہ وہ اپنی زندگیو ں کو بلا خوف و خطر گزار سکیں۔