محکمہ محنت نیشنل ریفائنری میں انصاف دلوائے، وقار میمن

144

نیشنل ریفائنری کنٹریکٹر ورکرز یونین CBA کا مشاورتی اجلاس 17 فروری کو کورنگی میں واقع شادی ہال میں منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصی پاکستان ورکرز فیڈریشن کے رہنما وقار میمن تھے۔ اس موقع پر ہوم بیسڈ ورکرز فیڈریشن حیدر آباد کی رہنما عرفانہ جبار نے کہا کہ نیشنل ریفائنری کے کنٹریکٹ ملازمین نے یونین بنا کر ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے محنت کشوں کے حوالے سے دو نظمیں سنائیں۔ صحافی قاضی سراج نے جسارت کی مزدور خدمات پر روشنی ڈالی۔ سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے کہا کہ کنٹریکٹ ورکرز کا پروگرام ایک منفرد تقریب ہے۔ آپ لوگ ہمت اور حوصلہ نہ ہاریں۔ جدوجہد سے منزل مل سکتی ہے۔ مزدوروں کے اتحاد سے رہنما طاقت حاصل کرتے ہیں۔ اتحاد سے ہی یونین مضبوط ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مزدور دوست رہنمائوں کی قدر کریں۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکرٹری وقار میمن نے کہا کہ محکمہ محنت سندھ نیشنل ریفائنری کے ملازمین کو تقررنامے دلوائے۔ انہوں نے کہا کہ مستقل نوعیت کا کام کرنے والے ملازمین کو بھی نیشنل ریفائنری میں وہی حقوق اور مراعات دی جائیں جو مستقل ورکرز کو دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونین متواتر جدوجہد کرے تو مزدور حقوق مل سکتے ہیں۔ یونین کی طاقت مزدوروں کے اتحاد میں سے مزدور برادری متحد ہو کر ہی مسائل حل کرواسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کے برطرف ملازمین کو گولڈ ہینڈ شیک دیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ریفائنری میں پاکستان کے آئین کے مطابق سب ملازمین سے یکساں اور مساوی سلوک کیا جائے ورنہ غداری کا مقدمہ قائم کریں گے۔
نیشنل ریفائنری کنسٹریکٹر ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری شاکر محمود صدیقی نے کہا کہ Covid-19 کی وجہ سے ہمارے زیادہ تر محنت کش گھروں پر بیٹھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یونین اور محنت کشوں کے درمیان ایک فاصلہ ہوگیا ہے جس کو ختم کرنا مقصود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ورکر کو کسی بھی معاملے میں پریشان یا فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ اور ان کے تمام یونین کے عہدیداران اپنی انتہائی قابلیت اور اہلیت کے ساتھ شب و روز تمام محنت کشوں کے لیے کام کررہے ہیں اور جاگ رہے ہیں، چاہے وہ ہمارا مین کیس ہو یعنی ریگولرائز سیشن کا کیس یا اور دیگر کیسز ہوں جسے پرافٹ یونین گریجویٹی، ای او بی آئی یا سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے معاملات ہوں سب پر کام ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ منشور مطالبات 2020ء تا 2022ء کے حوالے سے بھی ورکرز کو اعتماد میں لیا کہ گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ان شاء اللہ بہت جلد اس حوالے سے بھی خوشخبری ملے گی۔
بعدازاں شاکر محمود صدیقی نے ادارے میں موجود ایمپلائز یونین کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عزت اور ذلت کا فیصلہ کرنے والی اللہ تعالیٰ کی ذات ہے اور ایمپلائز یونین نے ہمیشہ دھوکا دیا اور بعد میں جب کسی پریشانی میں آئے تو آخر میں مدد کے لیے ہمیشہ ان کے پاس چل کر آئے اور وہ یا اُن کی یونین کبھی ان کے پاس نہیں گئے۔ آخر میں انہوں نے ورکرز کو کسی بھی افواہ پر کان نہ دھرنے کو کہا تا کہ ورکرز میں انتشار اور ہیجانی پیدا نہ ہو۔ اس کے بعد قرعہ اندازی کا سلسلہ شروع ہوا جس میں دو حج، ایک عمرہ اور مختلف انعامات شامل تھے۔ حج کی پہلی قرعہ اندازی میں ساجد محمود ملک کا نام نکلا جو کہ یونین کے موجودہ جوائنٹ سیکرٹری بھی ہیں اور مینٹینس II میں کام سرانجام دے رہے ہیں جب کہ حج کی دوسری قرعہ اندازی میں نصیر احمد کا نام نکلا جو کہ الیکٹریکل ڈپارٹمنٹ مینجمنٹ بلاک میں کام کرتے ہیں جبکہ عمرے کی ایک قرعہ اندازی میں یونین کے سابقہ جوائنٹ سیکرٹری منصور احمد کا نام نکلا جو کہ یوٹیلیٹی/ آئل موومنٹ آپریشن بلاک میں اپنے فرائض منصبی ادا کررہے ہیں۔ پروگرام میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ساجد محمود ملک اور قاضی رئیس عالم نے ادا کیے۔

جھلکیاں

۔NRL کنٹریکٹر ورکرز یونین کے پروگرام میں PWF کے رہنما اسد میمن، ڈاڈیکس کے رہنما عبدالرزاق کاچھیلو، OBS کے رہنما محمد ناظم، PWF کے رہنما امام الدین ڈاہری، اٹلس آٹوز ایمپلائز یونین کے رہنما عبدالرحمن، محمد لقمان، کاشف اقبال، حسیب الرحمن، عبداللہ نادر اور دیگر نے شرکت کی۔