تیونس میں سینکڑوں بچے کورونا وائرس میں مبتلا

347

تیونس: شمالی افریقی ملک تیونسیا کے سب سے بڑے شہر اور دارالحکومت تیونس میں کورونا وائرس سے 600 سے زائد بچے متاثر ہوگئے ہیں جبکہ وزات صحت کا کہنا ہے کہ اگر بچے کسی مرض میں مبتلا ہوں تب ہی وہ کرونا وائرس کا شکار ہوتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تیونس کی وزارت صحت نے بتایا ہےکہ کورونا وائرس سے اب تک 600 سے زائد بچے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ سینے کے مرض کی وجہ سے وائرس پھیپھڑوں میں منتقل ہوجاتا ہے اور اس لیے صورتحال سنگین ہوجاتی ہے۔

تیونس کی سوسائٹی برائے صحت اطفال کے سربراہ ڈاکٹر محمد الدوعاجی کا کہنا تھاکہ یہ اعداد و شمار کورونا وائرس کے ہیں جبکہ اسی طرح کے ایک اور وائرس سے گزشتہ 15 برس کے دوران 6 ہزار بچے اس وائرس کا شکار ہوئے تھے اور 8 بچوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔

دوسری جانب ڈاکٹر محمد الدوعاجی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس شیر خوار اور بچوں کی موت کا باعث صرف اس صورت میں بنتا ہے جب وہ سینے کے امراض میں مبتلا ہوں یا ان کے دل میں کوئی پیدائشی خرابی ہو یا کسی لاعلاج مرض میں مبتلا ہوں۔

صحت اطفال کے سربراہ  کا کہناتھا کہ مارچ سے یہ بات ریکارڈ پرآئی ہے کہ بچے بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہو سکتے ہیں تاہم بڑوں کے مقابلے میں بچوں پر وائرس کی علامتیں ہلکی ہوتی ہیں البتہ اگر بچے سینے کے امراض میں مبتلا ہوں تب بچوں اور بڑوں کی علامتوں میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا۔

خیال رہے سینے کے مرض کی وجہ سے وائرس پھیپھڑوں میں منتقل ہوجاتا ہے اس لیے صورتحال سنگین ہوجاتی ہے اور اموات بھی واقعے ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ والدین بچوں کی صحت کے حوالے سے لاپرواہی نہ برتیں اور انہیں وائرس لگنے سے بچانے کے لیے حفاظتی تدابیر اپنائیں۔

تیونس کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ تیونس برطانوی کورونا ویکسین ایسٹرا زینیکا تیار کرنے جا رہا ہے اور یہیں سے افریقی ممالک میں یہ ویکسین تقسیم کی جائے گی۔

واضح رہے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ان دنوں ملک میں وائرس کی چوتھی لہر آئی ہوئی ہے اور حالیہ ایام میں وائرس سے متاثرین اور مرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔