سنگاپور: کرائسٹ چرچ طرز مسجد پر حملہ کرنے والا بھارتی گرفتار

474

سنگاپور میں مساجد پر حملے کرکے اسے لائیو دکھانے کی منصوبہ بندی کرنے والے کمسن بھارتی نژاد لڑکےکو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ گرفتار ملزم کا تعلق کرسچن کمیونٹی سے ہےاور اسے سکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سنگاپور کے سخت قانون انٹرنیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت ایک 16 سالہ طالب علم کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر مسلمانوں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ملزم کی عمر 16 سال ہے جو 15 مارچ کو 2019 کے کرائسٹ چرچ حملے کی برسی کے موقع پر دو مساجد پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

سنگاپور حکام کے مطابق ایک 16 سالہ بھارتی نژاد مسیحی لڑکا گرفتار کر لیا گیا ہے جو مقامی مسلمانوں پر نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر کیے گئے دہشت گردانہ حملوں جیسے حملے کرنا چاہتا تھا۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق سنگاپور کی وزارت داخلہ کا بتانا ہےکہ گرفتار ملزم کا تعلق بھارت کی کرسچن کمیونٹی سے ہے جو اس سکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جانے والا سب سے کم عمر ملزم ہے جبکہ سنگاپورین وزارت داخلہ نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا ہے اور وہ شدت پسندی کے نظریات سے متاثر ہے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے بتایا کہ ملزم سیکنڈری اسکول کا طالب علم ہے جو مساجد پر دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے جامع پلان میں ملوث پایا گیا ہے جبکہ سنگاپورین وزارت داخلہ نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے البتہ حکام کا بتانا ہےکہ ملزم نیوزی لینڈ میں ہونے والے کرائسٹ چرچ حملے کی طرز پر ہی دہشتگردی کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ اس کم عمر بھارتی نے جن دو مساجد کو نشانہ بنانا تھا وہ شمالی سنگاپور میں اس کے گھر کے نزدیک ہیں جبکہ حملے کے دوران ملزم سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریم چلانے کا بھی ارادہ رکھتا تھا جیسے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے ملزم نے کیا تھا۔

وزارت داخلہ کے مطابق  تفتیشی ماہرین اس ٹین ایجر کی گرفتاری اور اس سے اب تک کی گئی تفیش کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ نابالغ ملزم نفسیاتی طور پر نا صرف تشدد پسند ذہن کا مالک ہے بلکہ اس کی سوچوں میں اسلام کے خلاف ‘بہت زیادہ منفی’ رویوں کا عنصر بھی انتہائی نمایاں ہے جبکہ اس نوجوان نے اپنے حملوں کے لیے تفصیلی منصوبہ بندی کر رکھی تھی اور اس سلسلے میں اس نے ضروری تیاریاں بھی کر لی تھیں۔

خیال رہےنیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کی دو مساجد پر کیے گئے حملوں میں 2019ء میں 51 افراد مارے گئے تھے جبکہ حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ کو بغیر پیرول کے عمر قید کی سزا دی گئی ہے کیونکہ نیوزی لینڈ میں موت کی سزا ختم کی جا چکی ہے اور ملکی قوانین کے مطابق یہ سخت ترین سزا ہے۔

واضح رہے 16 سالہ لڑکا ایک بھارتی نژاد پروٹسٹنٹ مسیحی شہری ہے اور پندرہ مارچ کو کرائست چرچ حملوں کے دو سال پورے ہونے کے موقع پر سنگاپور میں بھی مسلمانوں کے خلاف ایسے ہی حملے کرنے کا خواہش مند تھا۔

سنگاپور حکام کے مطابق یہ نوجوان اپنے تیار کردہ منصوبے کے تحت مسلمانوں پر حملوں کے لیے ایک ایسا بڑا چھرا بھی استعمال کرنا چاہتا تھا، جو عام طور پر قصاب استعمال کرتے ہیں جبکہ  پولیس کے مطابق اس نوجوان نے اعتراف کیا کہ وہ اس بات کی بھی امید کرتا تھا کہ وہ ان حملوں کے دوران خود بھی مارا جا سکتا تھا۔

سنگاپور پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے بھارتی نژاد مسیحی لڑکے سے کی گئی پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی ثابت ہو گیا کہ وہ کرائسٹ چرچ حملوں کے سزا یافتہ مجرم ٹیرنٹ کی سوچ سے انتہائی حد تک متاثر ہے جبکہ حملے پر عمل کرنے کے بعد دو ایسی دستاویزات بھی جاری کرنا چاہتا تھا، جن میں سے ایک میں اس نے ٹیرنٹ کے لیے ‘مقدس ٹیرنٹ’ کے الفاظ استعمال کیے تھے۔