بجلی مہنگی ،گیس بند ،صنعتکاروں کی وزیراعظم سے مدد کی اپیل

357

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالہادی نے بجلی نرخوںمیں حالیہ اضافے ، یکم فروری سے مقامی صنعتوں اور یکم مارچ سے برآمدی صنعتوں کے گیس کنکشن منقطع کرنے کے حکومتی فیصلے کو صنعتوں کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ایک طرف پاکستان کی برآمدات کو فروغ دینے، درآمدات کو کم کرنے اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف صنعت و برآمدات مخالف اقدامات کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے صنعتکار برادری شدید تحفظات کا شکار ہیں کہ آخر حکومت کی پالیسی کیا ہے؟ اور کیا واقعی وہ صنعتوں کے فروغ اور برآمدات میں اضافے کی خواہش مند ہے ْ؟ کیونکہ حالیہ فیصلوں سے وزیراعظم عمران خان کا ویژن دھرا کا دھرا رہ جائے گا جوموجودہ حالات میں کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا۔ عبدالہادی خان نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل میں کہاکہ ڈھائی ماہ قبل حکومت نے بجلی نرخ کم کرکے صنعتکاروں کویہ پیغام دیا کہ اضافی بجلی استعمال کرنے پر نرخوں میں رعایت دی جائے گی مگر اب اچانک نرخوں میں اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ہر دوماہ بعد بجلی نرخوںمیں ردو بدل سے پیداواری لاگت بڑھ جاتی ہے۔ ہماری بجلی بھی مہنگی اور گیس بھی ہے جس کے نتیجے میں کہ ہم ریجن میں سب سے مہنگے ہیں مگراس کے باوجو پاکستانی برآمدکنندگان بین الاقوامی مارکیٹوں میںمقابلہ کررہے ہیں۔انہوں نے معزز سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ دیا جس کے مطابق جو کیپٹیو پاور سے اپنی ضرورت کے مطابق بجلی پیدا کرتے ہیں وہ صنعتوں کی کیٹگری میں آتے ہیں اور انہیں سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں انڈسٹریل کنکشن تصور کیا جانا چاہیے ۔