نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کا مظاہرہ

146

نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے زیر اہتمام فیکٹریوں کارخانوں میں جاری لاقانونیت اور مزدور قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کے خلاف بلال چورنگی، کورنگی انڈسٹریل ایریا میں واقع فیکٹری کے سامنے ’’مزدور دھرنا‘‘ دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے کی قیادت فیڈریشن کے صوبائی صدر کامریڈ گل رحمان اور ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن کی جنرل سیکرٹری کامریڈ زہرہ خان نے کی۔ دھرنے میں مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاج میں شریک محنت کش اپنے مطالبات پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے نعرے لگا رہے تھے۔دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ناصر منصور، سکرٹری جنرل نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان نے کہا کہ صنعت کاروں نے فیکٹریوں مذبح خانوں میں تبدیل کر دیا ہے جہاں مزدوروں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔ فیکٹریوں میں لیبر قوانین کے تحت لازم ہے کہ مزدوروں کو تحریری تقرر نامہ دیے جائیں لیکن پچانوے فی صد مزدرو اس قانونی حق سے محروم ہیں۔ جس کے نتیجے میں وہ اپنے تمام دیگر قانونی مراعات اور آئینی حقوق کا حصول بھی ناممکن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیکٹریوں میں یونین سازی کو جرم بنا دیا گیا ہے، ایک فی صد سے بھی کم اداروں میں مزدور اس حق سے مستفید ہو رہے ہیں۔ بڑے بڑے صنعتی اداروں میں سرکاری طور پر اعلان کردہ کم از کم اجرت سترہ ہزار پانچ سو روپے ماہانہ جو کہ غیر ہنرمند ورکرز کے لیے ہے نہیں دی جاتی۔