RMS ایمپلائز یونین کا مطالبہ

220

بجٹ میں ملازمین کے تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا، گریڈ 1 تا 16 ملازمین کی خالی پوسٹوں کو ختم کرنا الغرض تمام ایسے اقدامات جو کہ محنتی و جفا کش ملازمین کا معاشی قتل کرسکیں جاری و ساری ہیں۔ اب ایک اور ظلم ڈھٹائی کے ساتھ کے حکومت نے ملک بھر کے صوبائی اور وفاقی سرکاری ملازمین کی سالانہ انکریمنٹ کا بنیادی تنخواہ کا حصہ بننے کے بجائے ایڈہاک ریلیف میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ بنیادی تنخواہ کی بنیاد پر ملازمین کو پنشن ملتی ہے، جبکہ ایڈہاک الائونسز ریٹائرمنٹ کے دن ختم ہوجاتے ہیں۔ اگر یہ فیصلہ لاگو ہوا تو سرکاری ملازمت پرائیویٹ ملازمت کی صف میں کھڑی ہوجائے گی۔ آل پاکستان آر ایم ایس ایمپلائز یونین ان تمام ملازمین دشمن فیصلوں کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور یہ باور کراتی ہے کہ ملازمین کے صبر کا امتحان لینا بند کیا جائے اور تنخواہوں میں فوری اضافہ کیا جائے اور ملازمین دشمن فیصلوں کو واپس لیا جائے۔ ملازمین کے برداشت کی حد کم ہورہی ہے۔