اثاثہ جات کیس‘ خورشید شاہ پر فرد جرم عاید نہ ہوسکی

174

سکھر(اے پی پی‘آن لائن) آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،پی پی پی کے خورشید شاہ پر فرد جرم دوسری بار بھی عائد نہ ہوسکی۔ نیب پراسکیوٹر کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پر احتساب عدالت نے سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔ خورشید شاہ ان کے2 بیٹوں زیرک شاہ، ایم پی اے فرخ شاہ، داماد صوبائی وزیر اویس قادر شاہ اور2بیگمات سمیت 18افراد کے1 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کے الزام میں نیب کے دائر کردہ ریفرنس کی سماعت سکھر کی احتساب عدالت میں ہوئی۔ سماعت پرپی پی رہنما خورشید شاہ کو این آئی سی وی ڈی اسپتال سے ایمبولینس پر عدالت لایا گیا۔ سماعت کے موقع پرتمام ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔جن پر فرد جرم عائد کی جانی تھی لیکن سماعت کے آغاز پر ہی نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے تیاری کرکے نہیں آسکے ہیں اور ریفرنس میں بھی مزید ملزمان کے نام شامل کرنے ہیں، اس لیے سماعت ملتوی کی جائے اور نئی تاریخ دی جائے۔ خورشید شاہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اگر آئین کے آرٹیکل 62،63 عمل درآمد چاہتے ہیں تو پہلے خود مستعفی ہوجائیں ۔ آئین میں جھوٹ اور دھوکے کی کوئی گنجائش نہیں، مگر عمران خان اقتدار میں آکرعوام سے کیاہوا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔ فضل الرحمن سے بلاول استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں،توپھر قومی اسمبلی سے سب کو استعفا دے دینا ہوگا۔