کاٹن زونز میں کپاس کی فصل بری طرح متاثر

403

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ کے بڑے کاٹن زونز میں کپاس کو بری طرح متاثر کرنے کے بعد شدید بارشوں جنوبی پنجاب اور اپر سندھ کا رخ کر لیا ۔ کپاس کی فصل کو بڑے نقصان کے خدشات کا اندیشہ ہے۔کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف حاصل نہ ہونے کے ساتھ ساتھ معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث ملکی کاٹن ایکسپورٹس میں کمی کے خدشات۔ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی بھاری درآمدات کرنے کے بھی امکانات۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ غیر متوقع مسلسل بارشوں اور گلابی سنڈی سے قبل ازیں سندھ کے اہم ترین کاٹن زونز سانگھڑ،میر پور خاص،حیدرآباد،مٹیاری اور عمر کوٹ میں کپاس کی فصل کو غیر معمولی نقصان پہنچنے سے ان علاقوں میں کھیتوں میں موجود کپاس کی فصل 30سے40فیصد تک تباہ ہو گئی ہے جس کے بعد اتوار اور سوموار کی درمیانی شب سے جنوبی پنجاب اور اپر سند ھ کے کپاس پیدا کرنے والے بڑے اضلاع سکھر، گھوٹکی، خیر پو ر میرس،رحیم یار خان، بہاولپور ،بہاولنگر اور ملتان ڈویژن میں بیشتر اضلاع میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں جس سے ان علاقوں میں بھی کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں جس سے ٹیکسٹائل ملز کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک بار پھر روئی کی درآمدات کرنا پڑیں گی۔انہوں نے بتایا کہ بارشوں کے باعث روئی کا معیار متاثر ہونے سے پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بھی متاثر ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں روئی کی دس ملین بیلز سے زائد پیداوار متوقع تھی جس میں اب پانچ سے دس فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے تاہم اس کا صحیح اندازہ بارشیں ختم ہونے کے بعد ہی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بارشوں کے باعث معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث ٹیکسٹائل ملز نے روئی خریداری رجحان میں اضافہ کر دیا ہے جس کے باعث پنجاب میں روئی کی قیمتیں جاری سیزن کی بلند ترین سطح9ہزار100روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں جن میں آئندہ چند روز کے دوران مزید اضافہ متوقع ہے۔