تحریک انصاف نے مزدوروں کو مایوس کیا،شمس سواتی

235

25 جولائی کو موجودہ حکمرانوں کے دو سال مکمل ہو گئے ہیں۔ تبدیلی کے نام پراقتدار حاصل کرنے والے ان حکمرانوں نے اپنی نااہلیت کی وجہ سے تبدیلی کا خواب دیکھنے والوں کو مایوس کیا ہے۔ مدینہ جیسی اسلامی ریاست کا تصور ہوا کا ٹھنڈا جھونکا ہے، جس سے مزدور کسان اور پسے ہوئے طبقات اور سلیم الفطرت انسان اپنے روشن و خوشحال پرامن مستقبل کو وابستہ کیے ہوئے ہیں۔ ان حکمرانوں نے غریب مزدوروں، کسانوں اور ہاریوں کی ان تمناؤں کا خون کیا ہے، آج عوام سوال کرتے ہیں کہا ں ہے پولیس اصلاحات، کہاں ہیں عدالتی اصلاحات، کہاں ہیں ایک کروڑ نوکریاں، کہاں ہیں پچاس لاکھ گھر، کہاں ہے مزدوروں اور کسانوں کے لیے سماجی تحفظ، کہاں ہے اسلامی وفلاحی ریاست اور کہاں ہے وہ اچھا طرز حکمرانی اور کہا ں ہیں کرپشن سے پاک حکمران؟
موجودہ حکمران کہہ سکتے ہیں کہ ابھی تو صرف دو سال ہوئے ہیں دوسال میں یہ سب کچھ ممکن نہیں۔ قوم آپ کے اس جواب کو مان لے گی اگر آپ ان میں سے کسی ایک بھی کام کی سمت پر مثبت پیش رفت دکھا سکیں آپ کا احساس پروگرام اور کم از کم ای او بی آئی پنشن میں دو ہزار کا اضافہ تسلیم ہے، لیکن ذرا آپ یہ بتائیں کہ دو ہزار کے اضافے سے ساڑھے آٹھ ہزار میں کسی ایک فرد کا گزر بسر بھی ہو سکتا ہے اور چار ہزار اور ماہانہ وہ بھی صرف دس فیصد کو۔ یہ ہے آپ کی کارکردگی اور کہاں پر ہے آپ کا وہ انصاف آپ کے اس
’’تصور انصاف کے کیا کہنے‘‘
ساڑھے سات کروڑ لیبر فورس آپ سے سوال کر تی ہے کہ اس کی رجسٹریشن کے لیے آپ نے کیا نظام وضع کیا ہے صنعت کاروں اور مالکان سے سماجی تحفظ فنڈز کی وصولی کا آپ نے کیا انتظام کیا ہے،سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ میں ہونے والے کرپشن کا آپ نے کیا سدباب کیا ہے؟ مزدوروں کے حقیقی نمائندوں کو آپ نے بھی ان اداروں میں نمائندگی سے دور رکھا مزدوروں کے فیصلے تو ماضی کی طرح اب بھی کرپٹ مافیا کے ہاتھ ہیں مزدور اسی طرح ٹھیکیداری نظام کا شکار ہیں آپ نے اپنے منشور میں بلا تخصیص مزدوروں کسانوں کو حکومت کی طرف سے مکمل سوشل سیکورٹی دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن مزدوروں کے ساتھ تو وہی ہو رہا ہے جو ماضی میں ہوتا رہا ہے۔ صنعتوں اور تجارتی اداروں میں مستقل ملازمتیں نہیں دی جاتی ٹھیکیداری نظام کے ذریعے بیگار لی جاتی ہے ویسے تو انفارمل سیکٹر کا جو 6 کروڑ مزدور ہے وہ لیبر قوانین سماجی تحفظ قوانین سے محروم ہیں اب تو انڈسٹریز میں بھی ٹھیکیداری نظام کے ذریعے ایک کروڑ لیبر کو لیبر قوانین اور سماجی تحفظ سے محروم کردیا ہے۔ آپ نے بجٹ میں تنخواہیں نہیں بڑھائیں، کم از کم اجرت میں اضافہ نہیں کیا لیکن آپ نے مہنگائی میں 300 فیصد سے زیادہ اضافہ کر دیا۔ آپ نے اس ملک میں مزدور و کسان دشمن سرمایہ داری، جاگیرداری نظام کو مضبوط کیا۔ آپ نے تو مزدوروں کو صنعتی منافع میں اور کسانوں کو زرعی منافع میں شریک کرنا تھا لیکن آپ نے الٹا مزدور کسان کی کھال کھینچ لی ہے۔ اگر ان حکمرانوں کا ان کے دعوؤں کی روشنی میں پوسٹ مارٹم کیا جائے تو صفحات کم پڑ جائیں گے۔ مجھے اپنے مزدوروں، کسانوں اور محروم طبقات سے یہ بات کرنی ہے کہ کب تک ہم دھوکہ کھائیں گے اور فریب کا شکار رہیں گے۔ اللہ تعالی نے ہمیں بہت بڑی طاقت عطا فرمائی ہے وہ ہے ووٹ کی طاقت۔ آئیے اس طاقت کو جمع کریں اور اس طاقت کو اپنے خوشحال و روشن مستقبل، اپنے بچوں کی تعلیم، اپنے مریضوں کے علاج، اپنی عزت نفس کے تحفظ، اپنے سروں پر چھت کے سائبان کے لیے استعمال کریں۔ اس کا راز وطن عزیز کی سلامتی اور خوشحالی میں مضمرہے اور اس کا حل اسلامی فلاحی مدینہ جیسی اسلامی ریاست ہے۔ اسلامی نظام نظام مصطفٰی ہے اور یہ کام وہی لوگ کر سکتے ہیں جو کردار کی طاقت سے مالا مال ہیں، جو امانتدار اور دیانتدار ہیں جو سچے اور کھرے ہیں جو آپ جیسے ہیں جو محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کے حقیقی غلام ہے ایک ایسی قیادت کا انتخاب ہی ظلم کی اس سیاہ رات سے ایک روشن صبح طلوع کر سکتی ہے۔