کر پشن ختم نہیں ہو ر ہی ‘ عثمان بزدار کام جاری رکھیں ‘ وزیر اعظم

451
لاہور:وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار ملاقات کررہے ہیں

200719-01-
لاہور، شیخوپورہ (نمائندہ جسارت + خبرا یجنسیاں + مانیٹرڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے دورہ پنجاب کے دوران نچلی سطح پر کرپشن ختم نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے تاہم عوامی بہبود کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے پنجاب کے اقدامات کو سراہا۔ وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے جہاں انہوں نے ایوان وزیراعلیٰ میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی جس میں پنجاب کے امورپر گفتگو ہوئی ۔وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں آٹا، گندم کی صورتحال اور انسداد کورونا اقدامات سے آگاہ کیا جبکہ بلوچستان میں حکومت پنجاب کے تعاون سے منصوبوں پر بھی اعتماد میں لیا۔حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر سردار عثمان بزدار پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے واضح کردیا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار ہی رہیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے عوامی ریلیف کے لیے حکومت پنجاب کے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے انسداد کورونا کے لیے بہترین کام کیا، حکومتی اقدامات کے باعث کورونا وائرس کے کیسز میں واضح کمی ہوئی، اب حالات بہتر ہورہے ہیں، اسمارٹ لاک ڈاؤن پر حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر زبردست عملدآمد کرایا گیا۔ وزیراعظم سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی۔ ارکان نے وزیراعظم عمران خان کے سامنے تحفظات کی بھر مار کردی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صوبائی اسمبلی ارکان کو زیادہ قومی اسمبلی کے ارکان کو کم ملتے ہیں، ہمارے حلقوں کے مسائل حل نہ ہوئے،ترقیاتی اسکیموں سے محروم ہیں ۔وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ کو ارکان اسمبلی کے تحفظات دور کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی الجھن ہے اسے فوری ختم کیا جائے،بزدار صاحب آئندہ کوئی گلہ شکوہ نہیں ہونا چاہے، ارکان اسمبلی کے تحفظات درست ہیں، ترقیاتی اسکیمیں جہاں ممکن ہیں وہ شروع کی جائیں گی، ارکان اس ضمن میں عوام الناس سے مستقل رابطے میں رہیں اور کسی بھی مسئلے کے حل کے حوالے سے درپیش انتظامی مشکل کی صورت مجھے فوری طور پر آگاہ کیا جائے۔عمران خان پنجاب میں کرپشن ختم نہ ہونے پر بھی برس پڑے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن سے متعلق مجھے میانوالی ،لاہور اور دیگر اضلاع سے بہت کچھ پتا چلا ہے، پنجاب میں نچلی سطح پر کرپشن ختم ابھی تک نہ ہو سکی، ادارے کیا کر رہے ہیں، پنجاب میں کرپشن ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔بجلی سے محروم علاقوں کو بجلی مہیا کرنے کی درخواست پر عمران خان نے کہا کہ یہ بات درست ہے جن علاقوں میں بجلی نہیں وہاں ہونی چاہیے، بجلی کی فراہمی کے لیے وفاق و صوبے مل کر کام کریں تاکہ بچے پڑھ سکیں۔وزیراعظم کو راوی روڈ اتھارٹی کے تحت لاہور میں نیا شہر بسانے سے متعلق بریف کیا گیا۔ عمران خان مون سون شجر کاری مہم کا آغاز بھی کریںگے، جس میں پودے لگانے کے لیے جاپانی ٹیکنالوجی کا استعمال متعارف کرایا جائے گا۔علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پنجاب میں صحت کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کو پنجاب میں صحت کے شعبے میں جاری اور نئے تجویز کردہ صحت کے منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے صحت کے شعبے میں جاری منصوبوں کی جلد اور معیاری تکمیل اور تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام بڑ ے اسپتالوں میں معیاری سہولیات کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے صحت سہولت پروگرام کے تحت عوام کو انشورنس کی کامیاب فراہمی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ منصوبے کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک نے وزیراعظم کو منصوبے پر بریفنگ دی۔بریفنگ کے دوران وزیراعظم عمران خان نے منصوبے پر عملدرآمد کے دوران ماحولیاتی تحفظ اور واٹر کنزرویشن کے لیے سختی سے عملدرآمد کی خصوصی تاکید کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ پنجاب کی معیشت اور لاہور شہر کی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔ دوسری جانب شیخوپورہ میں قائد اعظم بزنس پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہکوئی قوم انڈسٹریلائزیشن کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، بدقستمی سے ملک میں طویل مدت کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی، صرف انتخابات جیتنے کے لیے شارٹ ٹرم پلاننگ کی جاتی رہی ہے، حکومت کی سمت درست ہے، عثمان بزدار ڈائنامک وزیر اعلیٰ ہیں، پاکستان کے پلانز پر عمل کر کے جنوبی کوریا اور ملائیشیا نے ترقی کی، سنگاپور نے منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کیے اور ہم سے آگے نکل گیا، منصوبے میں معاونت کے لیے وفاقی حکومت اقدامات کرے گی، سرخ فیتے کے ذریعے رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ ادھر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹو ئٹر پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رکاوٹوں کے باوجود بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو واپس لانے کا وعدہ پورا کیا، دنیا بھر سے 2 لاکھ 50 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔