انٹرنیٹ کی تاریخ

761

لائٹ بلب یا ٹیلیفون جیسی ٹیکنالوجیز کے برخلاف ، انٹرنیٹ کا کوئی بھی “موجد” نہیں ہے۔ اس کے بجائے  یہ وقت کے ساتھ  ساتھ تیار ہوتا رہا ہے۔

انٹرنیٹ کی شروعات 50 سے زائد سال قبل سرد جنگ میں سرکاری ہتھیاروں کے طور پر امریکہ میں ہوئی تھی۔ برسوں سے سائنس دانوں اور محققین نے اس کا استعمال کمیونیکیشن اور اعداد و شمار اور معلومات کو ایک دوسرے کو فراہم کرنے کیلئے کیا۔  آج ہم انٹرنیٹ تقریبا ہر معاملات کے لئے استعمال کرتے ہیں اور بہت سارے لوگوں کا اس کے بغیر زندگی کا تصور کرنا ممکن نہیں۔

امریکا کو اسپیوٹنک کا خوف

4 اکتوبر 1957 کو سوویت یونین نے دنیا کا سب سے پہلا مصنوعی سیارہ مدار میں لانچ کیا جو کہ اسپوٹنک کے نام سے جانا جاتا ہے۔ امریکیوں کے نزدیک گیند کے سائز کا زمین کا چکر لگانے والا یہ اسپوٹنک خطرے کی گھنٹی کی مانند تھا کیونکہ سوویت یونین نے خلا میں یہ پہلا مصنوعی سیارہ اس وقت بھیجا تھا جب امریکہ میں بڑے بڑے سائنس دان اور انجینئر کاروں اور ٹیلی ویژن کے ڈیزائن بنانے میں مصروف تھے اور گمان یہی تھا کہ سوویت یونین سرد جنگ جیت جائے گا۔

ARPAnet کی پیدائش

خطرے کو بھانپتے ہوئے امریکہ نے اپنے اسکولوں میں کیمسٹری، فزکس اور کیلکولس کے موضوع پر کتابیں پڑھانا شروع کردیں اور اداروں نے امریکی گورنمنٹ سے قرضے لئیے اور ٹیکنالوجی میں صرف کردئیے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ NASA اور دفاعی نظام کیلئے ایڈوانس ریسرچ پریجیکٹ ایجنسی ARPA جیسے ادارے وجود میں آئے جنہوں نے خلائی ٹیکنولوجیز، ہتھیار اور میزائلز تیار کئیے۔

ARPAnet سے انٹرنیٹ تک

1962 میں ایم آئی ٹی کے اور ARPA کے سائنسدان جے سی آر لیکلائیڈر نے سوویت یونین کی جانب سے حملے کے خطرے کے پیشِ نظر کمپیوٹرز کا ایک “گلیٹک نیٹ ورک” بنانے کی تجویز پیش کی جو آپس میں رابطہ کرسکے۔ اس طرح کا نیٹ ورک کی مدد سے حکومتی رہنما روس کی جانب سے تباہ کُن حملے کے بعد بھی بات چیت کرسکیں گے۔

 1969 کے آخری میں ARPAnet سے صرف 4 کمپیوٹر جُڑے ہوئے تھے لیکن رفتہ رفتہ اس نیٹ ورک کا دائرہ کار وسیع ہوتا گیا اور آخر کار 1970 کے آخر میں ونٹن کرف نامی کمپیوٹر سائنسدان نے دنیا کے تمام کمپیوٹرز کو اس نیٹ ورک کے ذریعے آپس میں جوڑ دیا جو کہ بعد میں ترقی کرتے انٹرنیٹ کی صورت میں وجود میں آگیا۔