ماسک تھرما میٹر اور ٹمپریچر انسٹرومنٹ کی درآمد پر پابندی عائد

836

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں کورونا وائرس کی وباء تیزی سے پھیلنے کے باوجود ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان(ڈریپ)کی جانب سے ماسک،تھرمامیٹر اور ٹمپریچرانسٹرومنٹ کی درآمد کیلئے درآمد کنندگان پر ڈریپ سے این او سی حاصل کرنے اور ان اشیاء کے کمرشل استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔ایف پی سی سی آئی کی کسٹمزاسٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر شبیرمنشا چھرا نے ڈریپ کی جانب سے عائد کردہ پابندی کو پاکستانی قوم اور ملک کے مفاد کے منافی قرار دیا ہے۔اس حوالے سے شبیرمنشا چھرا نے ڈریپ کی جانب سے ماسک،تھرمامیٹر اور ٹمپریچر انسٹرومنٹ کی درآمد پر بے جا پابندی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ این او سی کی پابندی اہمیت تو نہیں رکھتی لیکن ڈریپ نے درآمدہشدہ ان اشیاء کے کمرشل استعمال پر پابندی عائد کی ہے تو پھر ڈریپ یہ بھی بتادے کہ کیاکورونا سے بچائو کیلئے حکومت یہ اشیاء عوام کو فری بانٹنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے خود یہ کہا ہے کہ کووڈ19ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ماسک ہر فرد کی ضرورت بن چکا ہے جبکلہ ڈریپ کے احکامات وزیراعظم عمران خان کی کورونا وائرس وبا کے پھیلنے کو روکنے کی کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیںشبیرمنشی چھرا نے مزید کہا کہ کووڈ19وباء سے بچائو کیلئے ٹمپریچر چیک کرنے والا آلہ،ماسک اورتھرمامیٹر ہر فرد کی ضرورت ہیں اس لئے ان اشیاء کی آزادانہ درآمد کی اجازت دی جائے تاکہ ہرفرد کو یہ اشیاء دستیاب ہوسکیں لیکن ڈریپ نہیں چاہتا کہ ملک کے عوام کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ڈریپ کی پابندی کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کے لاکھوں کی تعداد میں ماسک،تھرمامیٹر اور ٹمپریچر چیک کرنے والا انسٹرومنٹ کراچی بندرگاہ اور کراچی ایئرپورٹ پر روک لئے گئے ہیں اورکسٹمز حکام یہ اشیاء اسی وقت ریلیز کریں گے جب ڈریپ ان اشیاء کے کمرشل استعمال کی این او سی جاری کرے گا،اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ ان اشیاء کی امپورٹ کو آسان بنایا جائے اور بندرگاہ اور ایئر پورٹ پرروکے گئے درآمدی سامان کو کلیئرکرایا جائے کیونکہ یہ سامان ادویات نہیں لیکن اس کے باوجود اگر ان کی کلیئرنس میں کوئی قانون رکاوٹ بن رہا ہے تو وزیراعظم عمران خان اورمتعلقہ وزارت کووڈ19کی موجودگی تک اس قانون میں نرمی کرے اور ماسک، تھرمامیٹر اور ٹمپریچرانسٹرومنٹ کی درآمد کی اجازت دی جائے۔