کے سی آر منصوبے کے متاثرین کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج

339

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر کراچی سرکلر ریلوے کے متاثرین کی بڑی تعداد نے جمعے کو احتجاج مظاہرہ کیا ہے، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جمعے کو اہم کیسزز کی سماعت کی گئی ہے،

تفصیلات کے مطابق کے سی آر منصوبے کے متاثرین نے منصوبے کی جگہ خالی کرانے کے خلاف بینرز اٹھا کر سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر احتجاج مظاہرہ کیا ہے، متاثرین نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انھیں گھر کے بدلے گھر فراہم کیا جائے، رائل پارک اپارٹمنٹس کے متاثرین کی بھی بڑی تعداد موجودتھی،

متاثرین رائل پارک اپارٹمنٹس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایس بی سی اے کا این او سی موجود ہے، سندھ گورنمنٹ بورڈ آف ریونیو نے 99 سال کی لیز دی ہے۔ دریں اثنا، عدالت کے باہر بلدیاتی ملازمین بھی موجود تھے جنھوں نے عدالت سے 15 فی صد اضافی تنخواہ اور پنشن دلوانے کی استدعا کر رکھی ہے،

خیال رہے کہ رائل پارک اپارٹمنٹ کے خلاف آپریشن کے دوران فردوس شمیم نے مداخلت کی تھی، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی بھی توہین عدالت کیس میں پیش ہوں گے، انھوں نے بھی تجاوزات مسمار کرنے کے عدالتی حکم کے خلاف بیان دیا تھا،

فردوس شمیم نقوی نے عدالت کے باہر پہنچنے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بلڈرز کی حمایت میں تجاوزات کو گرانے سے نہیں روکا تھا، بلکہ یہ مؤقف ہے کہ متبادل نہ دینے تک تجاوزات نہیں گرائی جانی چاہیے، یہ بات غلط ہے کہ میں بلڈرز کا نمائندہ ہوں،

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے چلانے کا حکم دے دیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کو نوٹس بھیجیں گے۔